اسلام آباد (پبلک نیوز) ایوان بالا میں سینیٹر دلاور خان گروپ کا پہلا مؤقف سامنے آ گیا ہے۔ آزاد گروپ کے رکن سنیٹر کہدہ بابر حکومتی پالیسیوں پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر کہدہ بابر نے کہا ہے کہ مکران میں بجلی کے لئے پچھلے ڈھائی سال سے چیخ رہا ہوں۔ وفاقی وزرا افسر شاہی کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔ سیکرٹری توانائی کسی کی بات نہیں سن رہے۔ آج بلوچستان میں بائیس شاہراہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ اختجاج بند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں بیرونی سرمایہ کاری کے تحت 50 میگاواٹ سولر پروجیکٹ کے لئے حکومت رکاوٹ ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں توانائی کے متبادل ذرائع کو بڑھائیں گے۔ میرا وزیراعظم سے سوال ہے متبادل توانائی کے کتنے پروجیکٹ کیے گئے ہیں؟ گوادر میں بیرونی سرمایہ کاری کے تحت سولر پروجیکٹ کا کوئی نہیں پوچھ رہا۔
صحافی نے سوال کیا کہ حکومتی اتحادی کے باوجود یوسف رضا گیلانی کی حمایت کیوں کی؟ جس پر انھوں نے کہا کہ میں آزاد حیثیت سے 2018 میں منتخب ہوا، لیکن میری ہمدردیاں بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ تھی۔ بلوچستان عوامی پارٹی میں سنیٹرز کے ساتھ قریبی تعلق ہے لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ میں ان کا رکن ہوں۔
مزید سوال کیا گیا کہ آپ 3 سال حکومتی بینچز میں تھے پھر اچانک آزاد بینچز جانے کی وجہ کیا ہے؟ کہدہ بابر نے جواب دیا کہ میرے لئے بینچز معنی نہیں رکھتے بلکہ عوامی مسائل میرے لیے معنی رکھتے ہیں۔