روس کا دورہ کرنے پر طاقتور ملک ناراض ہوگیا
07:45 AM, 1 Apr, 2022
اسلام آباد: ( پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتور ملک ناراض ہو گیا کہ آپ نے روس کا دورہ کیوں کیا۔ اچکنیں سلوانے والے کہتے ہیں امریکا کو ناراض نہیں کر سکتے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت ہٹانے کیلئے کوئی کسی دوسرے ملک کو دھمکی دے سکتا ہے؟ اسلام آباد میں سیکیورٹی ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ریاست مدینہ کے نظریے کی سمجھ نہیں آ رہی۔ دولت کی کمی کے باوجود ریاست مدینہ دنیا کی پہلی ویلفئیر سٹیٹ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا مسئلہ امیر اور غریب میں فرق اور فاصلہ ہے۔ جو معاشرہ طاقتور مجرموں کو قانون کے تابع نہیں لا سکتا، وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ مخصوص طبقہ غریب عوام کو آگے نہیں بڑھنے دیتا۔ اس سے غریب عوام میں بے چینی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس معاشرے میں قانون کی بالادستی ہو، وہی ترقی کرتا ہے۔ غریب ممالک کے کرپٹ لوگ وہاں کا پیسہ باہر لے جاتے ہیں۔ ملک میں انصاف، صحت اور تعلیم کے فرق کو ختم کرتا ہے۔ منی لانڈرنگ کی بڑی وجہ مجرموں کو سزائیں نہ ملنا ہے۔ ملک پر اشرافیہ نے قبضہ کر رکھا ہے۔ مخصوص طبقہ عوام کو آگے بڑھنے نہیں دیتا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ خوددار خارجہ پالیسی بہت ضروری ہے۔ عوام جب قوم بن جاتی ہے تو سب سے طاقتور ہو جاتی ہے۔ خوددار اور آزاد خارجہ پالیسی سے ہی مضبوط قومیں بنتی ہیں۔ جان ومال کا تحفظ ملنے پر عوام کا ریاست پر اعتماد بڑھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک نے خود انحصاری نہ ہونے کی وجہ سے نقصان اٹھایا۔ طاقتور ملک ناراض ہو گیا کہ آپ نے روس کا دورہ کیوں کیا۔ جس کی آزاد خارجہ پالیسی نہیں وہ کبھی اپنے ملک کی حفاظت نہیں کر سکتا۔ یہ ہماری غلطی ہے کہ ہم نے ان کو تاثر دیا کہ ہم ان کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کو ناراض نہ کرنے کے بیان دینے والوں کی وجہ سے ہم آج یہاں تک پہنچے ہیں۔ بھارت کی خارجہ پالیسی آزاد اور ان کے عوام کے تحفظ اور مفاد میں رہی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی آزاد خارجہ پالیسی ہے، ہم اس میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ امریکا کہتا ہے کہ ہم بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے وہاں آزاد خارجہ پالیسی ہے۔