ویب ڈیسک :بھارت کے دارالحکومت دہلی کی ایک عدالت نے منی لانڈرنگ اور شراب کیس وزیر اعلی اروند کیجریوال کا 15 اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ دیتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
یادرہے بھارت میں لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ شروع ہونے سے تین ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا جبکہ اپوزیشن کو فکس کرنے کا حکومتی عمل پورے زورشور سے جاری ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست ختم ہونے کے بعد کیجریوال کو خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ای ڈی نے کیجریوال کی 15 دن کاریمانڈطلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اور انہیں بعد کی تاریخ میں ملزم کی مزید حراست کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اروند کجریوال تفتیش میں تعاون نہیں کررہے اور جان بوجھ کر اپنے الیکٹرونک آلات کے پاس ورڈ فراہم نہیں کررہے۔
پیشی سے قبل میڈیا سے مختصر بات چیت میں اروند کجریوال نے کہا کہ وزیراعظم جو کررہے ہیں وہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔
سماعت کے موقع پر عام آدمی پارٹی کے وزرا آتشی، سوربھ بھردواج اور کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال عدالت میں موجود تھے۔
AAP لیڈر دلیپ پانڈے نے کہا، “اروند کیجریوال کا جوڈیشل ریمانڈ دیا گیا ہے اور ای ڈی نے اس کی مخالفت نہیں کی، اس سے پتہ چلتا ہے کہ پوچھ گچھ مقصد نہیں تھا۔ اس کا مقصد لوک سبھا انتخابات سے عین قبل اروند کیجریوال کو گرفتار کرنا اور بھارت کے سیاسی اتحاد کو توڑنا تھا۔
دریں اثنا، دہلی ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی حراست میں رہتے ہوئے چیف منسٹر کو احکامات جاری کرنے سے روکنے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا۔