یوکرین کا بڑا تاجر روسی حملے میں بیوی سمیت ہلاک
05:15 AM, 1 Aug, 2022
یوکرین کے امیر تاجر 74 سالہ اولیکسی واداتورسکی اور ان کی اہلیہ رائیسا روسی میزائل حملے میں مارے گئے ہیں۔ یوکرائنی حکام کے مطابق یہ واقعہ جنوبی شہر میکولائیو میں روس کی شدید بمباری کے باعث پیش آیا۔ Oleksiy Vadatursky اناج برآمد کرنے والی کمپنی Nibulon کے مالک تھے۔ انہیں 'ہیرو آف یوکرین' کے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ فوربس کے مطابق، 2020ء میں ان کی مجموعی مالیت تقریباً 450 ملین ڈالر تھی۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے واداتورسکی کی ہلاکت کو ملک کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا۔ میکولائیو کے میئر الیگزینڈر سینکیوچ نے کہا کہ ان کے شہر پر شاید اب تک کی سب سے بڑی روسی بمباری ہوئی ہے۔ اس سے شہر میں بڑی تباہی ہوئی ہے۔ میکولائیو شہر بحیرہ اسود پر ملک کی سب سے بڑی بندرگاہ اوڈیسا کے شمال میں چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے اوڈیسا میں مسلسل بمباری کی جا رہی ہے۔ خطے کے رہنما وٹالی کم نے کہا کہ واداتورسکی نے ملک کی زراعت اور جہاز سازی کی صنعت کے ساتھ ساتھ خطے کی ترقی میں بھی انمول حصہ ڈالا ہے۔ دریں اثناء صدر ولادیمیر زیلینسکی کے دفتر نے کہا ہے کہ ان کی رائے میں روس نے جان بوجھ کر واداتورسکی کو نشانہ بنایا ہے۔ صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ کچھ میزائلوں نے واداتورسکی کے بیڈروم کو نشانہ بنایا، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ میزائل اسی مقصد کیلئے داغے گئے تھے۔Vadatursky کی کمپنی Nibulon نے اناج کی برآمد کے لیے ملک میں کئی گودام اور دیگر بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا۔ روس اور یوکرین اناج کی برآمدات کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے برآمد کنندگان ہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان اس جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں کھانے پینے کی اشیاء کی کمی ہو چکی ہے۔ ترکی میں گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے ذریعے ان دونوں ممالک نے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد مارکیٹ میں قیمتوں کو کم کرنا ہے۔ لیکن اس کے بعد اوڈیسا بندرگاہ پر روسی بمباری نے اب اس معاہدے کو تقریباً برباد کر دیا ہے۔ https://twitter.com/leonidragozin/status/1553691122563694595?s=20&t=9W6egJRruRd_2f821bsP_g اس کے علاوہ سیکیورٹی چیکنگ کی وجہ سے برآمدات کے آغاز میں تاخیر ہوئی ہے۔ لیکن ترکی نے اتوار کو کہا کہ اناج کا پہلا جہاز پیر کو یوکرین کی اوڈیسا بندرگاہ سے روانہ ہو سکتا ہے۔