اداروں کا کام ان ہی سے کروائیں گے: چیف جسٹس

07:18 AM, 1 Aug, 2022

احمد علی
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ایک کے مقدمہ کی سماعت کے دوران اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت اداروں کا کام نہیں کرے گی بلکہ ان اداروں کا کام انہیں سے کروائیں گے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ عدالت نے پنجاب کے حالیہ الیکشن میں بھی یہی کیا۔ عدالت نے کسی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کی۔ عدالت اداروں کی پشت پر کھڑی تھی۔ اس اقدام کے نتیجے میں شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ہوا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے یہ ریمارکس میڈیکل کی طالبہ کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد داخلہ منسوخ کئے جانے سے متعلق کیس میں دیئے۔ عدالت نے کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی طالبہ رخسانہ بنگش نے میڈیکل سال دوم کا امتحان پانچویں کوشش میں پاس کیا تھا۔ طالبہ نے باقی سالوں کا امتحان بھی سیپلمنٹری میں پاس کیا۔ عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد یونیورسٹی نے داخلہ اس لئے منسوخ کیا کہ پانچواں چانس نہیں لے سکتی۔ دوران تعلیم یونیورسٹی اور پی ایم ڈی سی نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور کوئی ایکشن نہیں لیا۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ یونیورسٹی ابتدا میں کوئی فیصلہ کرتی تو اس کا فیصلہ درست قرار دیا جا سکتا تھا۔ تعلیم مکمل ہونے اور پریکٹس شروع کرنے کے بعد رجسٹریشن کی منسوخی انصاف کے منافی ہوگا۔ طالبہ کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ ان کی موکلہ کو یونیورسٹی کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔ اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ جرمانے عائد کرنا متعلقہ ادارے کا کام تھا ہمارا نہیں۔ آپ خود سوئے رہے اور ہمیں کہہ رہے ہیں جاگ جائیں۔ عدالت نے خیبر یونیورسٹی کی اپیل خارج کر دی۔
مزیدخبریں