متاثرین سیلاب کی امداد کیلئے پاک فوج کا بڑا فیصلہ

02:51 PM, 1 Aug, 2022

احمد علی
متاثرین سیلاب کی امداد کیلئے پاک فوج کا بڑا اقدام سامنے آ‌یا ہے. آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے اپنا 2 روز کا راشن بلوچستان سندھ،جنوبی پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے متاثرین کو دینے کا اعلان کر دیا ہے، راشن آٹا،چینی،چاول،چائے،خوردنی تیل خشک دودھ اور دالوں پر مشتمل ہے. آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کی فارمیشنز راشن متاثرین میں تقسیم کریں گی. واضح رہے کہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں جاں بحق افراد کی تعداد136 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ70 افراد زخمی ہوئے ہیں۔قدرتی آفا ت سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے قومی ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق جاری شدید بارشوں اور سیلابوں سے مجموعی طور پر تیرہ ہزار پانچ سو پینتیس مکانات تباہ یا انہیں جزوی طور پر نقصان ہوا ہے۔ سیلابوں اور بارشوں سے چھ سو چالیس کلومیٹر طویل چھ شاہراہیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ادھر صوبے میں تمام متاثرہ علاقوں میں وسیع پیمانے پر امداد اور بحالی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی ہےکہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کےلئے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے مل کر سروے کریں، متاثرین کو رہائش، خوراک اورعلاج کی تمام ترسہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے یہ ہدایت پیر کو یہاں خشنوب خیمہ بستی کے دورہ کے موقع پر کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو ، وفاقی وزیرہائوسنگ مولانا عبدالواسع، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، وفاقی وزیر انسداد منشیات شاہ زین بگٹی، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار اسرار ترین ، وزیر مملکت برائے توانائی محمدہاشم نوتیزئی اور رکن قومی اسمبلی صلاحی الدین ایوبی بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم کو این ڈی ایم اےاور پی ڈی ایم اے کےحکام نے طوفانی بارشوںاور سیلاب سے فصلوں ، باغات ، سڑکوں اور چھوٹے ڈیموں کو ہونےوالے نقصانات ، ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ لسبیلہ ،کیچ ، کوئٹہ، ہرنائی ، قلعہ سیف اللہ اور دیگر اضلاع میں بارشو ں اور سیلاب سے باغات ، فؔصلوں اور مکانات کونقصان پہنچا ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ژوب ڈویژن میں لوگوں کا زیادہ تر ذریعہ معاش زراعت اور مویشی پالنا ہے۔ وہاں پربھی بہت نقصان ہواہے۔ تقریباً 10 ہزار ڈیم اور بندوں کو نقصان پہنچا ہے۔ صوبے کے تمام اضلاع سے ہونے والے نقصانات کے اعدادوشمار اکٹھے کئے جارہے ہیں جن کی بنیاد پر بحالی کی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔ بیماریوں کی روک تھام اور مریضوں کے علاج و معالجے کے لئے میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں جہاں پر لوگوں کوعلاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ویٹرنری ہسپتالوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ لوگوں تک اشیا خوردنی اور دیگر ضروری اشیا پہنچانے کےلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے حکام سے نقصانات اور امدادی کارروائیوں سے معلومات حاصل کیں۔ متعلقہ محکموں کے افسران نے اپنے اپنے محکموں کی طرف سے متاثرین کی امداد کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم بتایا گیاکہ ریسکیو اور امداد ی سرگرمیوں میں پاک فوج اور ایف سی کے اہلکاروں نے بھرپور مدد کی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متاثرین کی ہرطرح سے دادرسی کی جائے اورانہیں رہائش، خوراک اور دیگر سہولیات بہم پہنچائی جائیں۔ وزیراعظم نے خیمہ بستی میں قائم میڈیکل کیمپ کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر لوگوں سے علاج کی سہولیات کی فراہمی کے حوالےسے دریافت کیا.
مزیدخبریں