بانی پی ٹی آئی سائفر کیس کے فیصلے کا حوالہ دینے پر منشیات فروش کی  ضمانت منظور 

06:11 PM, 1 Aug, 2024

(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ  نے بانی پی ٹی آئی سائفر کیس کے فیصلہ کا حوالہ  دینے پر   منشیات کے ملزم عبید اللہ کی رہائی کا حکم د ے دیا۔

سپریم کورٹ نے منفرد مقدمے میں  ملزم کی ضمانت منظور کرلی ۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی سائفر کیس کے فیصلہ کے حوالہ پر منشیات کے ملزم عبید اللہ کی رہائی کا حکم دیدیا۔

عدالت نے آئس منشیات کاروبار میں ملوث عبیداللہ کی درخواست ضمانت منظور کرلیں۔

جسٹس منصور علی شاہ تین رکنی بینچ نے ضمانت درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ  رپورٹ کے مطابق ملزم پر 14 مقدمات درج ہیں، ضمانت کیسے دیدیں؟، منشیات کے کاروبار کا ملزم ضمانت نہیں سزا کا حقدار ہے، منشیات معاشرے کیلئے ناسور ہے، تعلیمی اداروں میں بھی منشیات کا ناسور پھیل رہا ہے۔

ملز م کے وکیل غلام سجاد گوپانگ  نے کہا کہ آرٹیکل 25 کے تحت میرا موکل عبیدہ اللہ اور بانی ہی ٹی آئی برابر کے شہری ہیں،عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور میرے موکل کو آرٹیکل 25 کے تحت ایک نگاہ سے دیکھنا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ  بانی ہی ٹی آئی کا اس ضمانت کے کیس سے کیا تعلق ہے؟ ۔اس پر وکیل نے کہا کہ   بانی پی ٹی آئی کو دو سو سے زائد مقدمات کے باوجود سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں ضمانت دی،بانی تحریک انصاف سائفر کیس میں ضمانت کے وقت چار مقدمات میں سزا یافتہ تھے، ایک ملزم کو باوجود دوسو مقدمات کے ضمانت مل سکتی ہے تو میرے موکل کیخلاف 14 مقدمات ہیں، میرا موکل بھی 14 مقدمات کے باوجود ضمانت کا حقدار ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ   بانی پی ٹی آئی اور آپ کے موکل کے مقدمات کی نوعیت مختلف ہے، بانی پی ٹی آئی کیس کا ان مقدمات سے کیا موازنہ ہے؟۔ 

وکیل گوپانگ نے کہا کہ   بانی پی ٹی آئی پر دہشت گردی کے مقدمات ہیں، بانی پی ٹی آئی پر سائفر کا کیس جس میں سزائے موت کی شق شامل ہے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں دیسی مٹن و مرغا کھانے کو ملتا ہے، میرے موکل کو ایسی کوئی سہولت جیل میں دستیاب نہیں، میرا موکل تو ضمانت کا زیادہ حقدار ہے۔

وکیل غلام سجاد گوپانگ کے دلائل پر جسٹس منصور علی شاہ زیر لب مسکرا دیئے۔انہوں نے کہا کہ  چلیں دیکھ لیتے ہیں آپ عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیدیں۔

بعد ازاں  وکیل کے عدالتی نظائر  کے  حوالے یدنے پر  ملزم عبیداللہ کی ضمانت درخواست منظور کر لی گئی۔

مزیدخبریں