’کسان کارڈ کے ذریعہ ڈائریکٹ سبسڈی دیں گے‘

01:15 PM, 1 Jul, 2021

احمد علی
اسلام آباد (پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسان کنونشن کا مقصد کسانوں کو ڈائریکشن دینا تھا۔ پاکستان کو بڑے نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال ہم نے 40لاکھ ٹن گندم درآمد کی۔ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی میرے کسان ہیں۔ پاکستان کو فوڈ سکیورٹی کے چیلنج کا سامنا ہے۔ فوڈ سکیورٹی اصل میں نیشنل سکیورٹی ہے۔ کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے 40فیصد بچے پوری غذا نہ ملنے کی وجہ سے جسمانی کمزوری کا شکار ہیں۔ فروخت ہونےو الا زیادہ تر دودھ مضر صحت ہوتا ہے۔ چھوٹے سے طبقے نے ملک کے وسائل پر قبضہ کر لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں جب پڑھ رہا تھا تب تھوڑے سے انگلش میڈیم سکول تھے۔ پھر انگلش میڈیم سکول بننا شروع ہوگئے اور سرکاری اسکولوں کا معیار خراب ہوگیا۔ اسی طرح ہسپتالوں کا معیار بھی خراب ہو گیا۔ انسانی معاشرے میں کمزور طبقے کا خیال رکھا جاتا ہے۔ اقتدار میں آنے سے پہلے مدینہ کی ریاست کی نہیں فلاحی ریاست کی بات کرتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے 34سال میں 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ چین نے اپنے ملک کو اٹھانے کے لیے اپنے چھوٹے کسانوں کی مدد کی۔ اگرہم اسی طرح چلتے رہے تو فوڈ سکیورٹی بڑا مسئلہ بن جائے گا۔ اس قوم کو سزا ملنی چاہیے جو اپنے لوگوں کو کھانا نہ دے سکے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہمیں ابھی بھی کھانے پینے کی اشیا امپورٹ کرنا پڑتی ہیں۔ چین نے غربت کے خاتمے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھائے۔ پنجاب میں کسانوں کے لیے کسان کارڈ کا پروگرام شروع کیا ہے۔ کسان کارڈ کے ذریعہ کسانوں کو ڈائریکٹ سبسڈی دیں گے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ہماری پوری کوشش ہوگی ہمارا کسان خوشحال ہو۔ کسان خوشحال ہوگا تو زمینوں پر پیسہ لگائے گا۔ ایکسپورٹ سے زیادہ سیاحت سے پیسہ کما سکتے ہیں۔
مزیدخبریں