چیف جسٹس نے قانونی فریم ورک میں موجود خامیوں کا ادراک کرتے ہوئے ثالثی کمیٹی تشکیل دیدی

10:35 PM, 1 Jun, 2023

احمد علی
اسلام آباد: لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے قانونی فریم ورک میں موجود خامیوں کا ادراک کرتے ہوئے ثالثی کمیٹی تشکیل دے دی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کمیٹی ثالثی سے متعلق رولز اور وقت طلب طریقہ کار کی عدم موجودگی کے باعث تشکیل دی گئی ہے، کمیٹی پاکستان میں ثالثی سے متعلق موجودہ قانون سازی اور مناسب اقدامات کی سفارش کرے گی، کمیٹی ثالثی پر بین الاقوامی اور علاقائی پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ قانون سازی سے متعلق سفارشات بھی مرتب کرے گی۔ اعلامیے کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ ثالثی قانون ریویو کمیٹی کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں ، سینیئر وکیل مخدوم علی خان، ایڈووکیٹ فیصل نقوی، ایڈیشنل سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ خشیع الرحمان ممبران میں شامل ہیں ۔ سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن رفعت انعام بٹ اور وزارت قانون کی لیگل ایڈوائزر عنبرین عباسی بھی اراکین میں شامل ہیں ۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثالثی قانون ریویو کمیٹی کا پہلا اجلاس سپریم کورٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں مروجہ قانونی فریم ورک میں خامیوں اور بین الاقوامی قوانین کا جائزہ لیا، کمیٹی نے بین الاقوامی اور علاقائی ثالثی قوانین کے ساتھ ملکی قوانین کو جدید بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے مخصوص وقت میں جامع طریقہ کار طے کرنے کا فیصلہ کیا، ثالثی کی نئی قانون سازی کو حکومت، نجی شعبے سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا، کمیٹی نے ججز، لیگل پریکٹیشنرز، ماہرین اور چیمبرز آف کامرس کے ممبران کی تربیت پر زور دیا، کمیٹی نے ثالثی کے بارے عوام کی آگاہی کے لیے جامع آگاہی حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ جوڈیشل اکیڈمی مقامی اور بین الاقوامی ثالثی ماہرین کی مشاورت سے بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیتی پروگرام وضع کرے گی، کمیٹی نے غیر ملکی سرمایہ کاری، کارپوریٹ اور تجارتی شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے ثالثی مرکز کے قیام کی تجویز دے دی، ثالثی مرکز فریقین کو اپنے تنازعات کا بہتر انداز میں تصفیہ کرنے کے خدمات فراہم کرے گا، ثالثی مرکز کے قیام سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کے لئے سازگار ماحول پیدا ہوگا، سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے سازگار ماحول وقت کی اہم ضرورت ہے، عوام کے تنازعات حل ہونے سے عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ بھی کم ہوگا، ثالثی قانون ریویو کمیٹی نے رواں سال کے آخر تک منصوبہ مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
مزیدخبریں