ویب ڈیسک: ان لینڈ ریونیو لاہور میں اعلی سطحی تبادلوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں گریڈ 20 اور21 کے 6 افسران جعلی رسیدوں پر ریفنڈ کے بعد تبدیل ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ان لینڈ ریونیو لاہور میں 36 کروڑ کی جعلی رسیدوں پر ریفنڈ کا انکشاف ہوا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق افسروں میں گریڈ 21 عابد رضا،محمود حسین اور عامر افتخار جبکہ گریڈ20کے افسروں میں امجد فاروق،رانا وقار علی اور محمد ماجد شامل ہے۔ گریڈ 18کے ایک افسر خرم فخر صدیق کو معطل بھی کیا گیا۔
ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ان 6 افسران کو جعلی ریفنڈ کی خبروں کے بعد تبدیل کیا گیا۔ گریڈ 18کے افسر کو معطل کرنے کا اختیار چئیرمین کے پاس تھا، گریڈ 18کے افسر کو اپنے سئنیر کے ساتھ نامناسب رویے پر تبدیل گیا کیا،انکم ٹیکس کمشنر رانا وقار اور ڈپٹی کمشنر خرم فخر کے درمیان جھگڑا ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جھگڑا چیف کمشنر لارج ٹیکس آفس لاہور کی موجودگی میں ہوا،جعلی ری فنڈ کےذریعے حاصل کی گئی کی تقسیم پر افسران میں جھگڑا ہوا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیق کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کی منظوری وزیر اعظم سے لی جائے گی،تبدیل ہونے والےافسران کے قبضے میں تمام ریکارڈ تھا،افسران کو اس لیے تبدیل کیا گیا تاکہ وہ تحقیقات میں رکاوٹ نہ ڈال سکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی ری فنڈ کی رقم سے ریجنل ٹیکس آفس کو 82 ملین روپے کا حصہ ملا،ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ڈیڑھ کروڑ روپے دیے گئے، لاہور سے ایک وکیل کو بھی جعلی ری فنڈ کی رقم سے حصہ دیا گیا،افسران پر نجی حیثیت میں ٹیکس وکیل کے طور پر کام کا الزام بھی ہے۔