روس کا یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف پر حملہ

12:25 PM, 1 Mar, 2022

Rana Shahzad

یوکرینی حکام کے مطابق خارکیف میں روسی بمباری سے 11 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کےمطابق روس نے اب تک یوکرین کی 1114 فوجی تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

یوکرینی فوج کا کہنا ہےکہ روس کی فوج نےدارالحکومت کیف پردوبارہ حملےشروع کردیے جس کے بعد کیف میں صورتحال اب بھی کشیدہ ہے، روس فوجی اور سویلین اہداف پرگولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے، روس چاہتا ہے بیلاروس کے انتہائی تربیت یافتہ فوجی دستوں سے مل کر کارروائی کی جائے۔ یوکرین کی فوج کے مطابق روس بیلاروس کی فضائی حدود بھی استعمال کرنےکا ارادہ رکھتا ہے۔ادھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں یوکرین کی صورتحال پر غورکیا گیا جس میں سیکرٹری جنرل نے کہا کہ روسی ایٹمی فورسز کا ہائی الرٹ ہونا انتہائی خوفناک ہے۔

دوسری جانب خار کیف کے قلب میں فریڈم اسکوائر کی لی گئی تصاویر اس علاقے میں ہونے والی تباہی کی نشاندہی کرتی ہیں . واضح رہے کہ یہ شہر مرکز ہے، علاقائی حکومت کے ہیڈ کوارٹر کو روسی بمباری کا نشانہ بنائے جانے کے بعد کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں. خار کیف یوکرین کا دوسرا اہم ترین شہر ہے. یہاں ٹینک فیکٹری کے ساتھ ساتھ کئی آئی ٹی کمپنیوں کے دفاتر موجود ہیں.

تصاویر میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ میزائل حملے کا نشانہ بننے والی پرانی تاریخی عمارت اور فریڈم اسکوائر کو شدید نقصان پہنچا. جبکہ علاقائی حکومت نے روسی افواج پر "گراڈ میزائل" کے استعمال سے رہائشی اور آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خارکیف شہر پر بمباری کو، جس میں درجنوں شہری مارے گئے، کو "جنگی جرم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ رہائشی علاقہ فوجی سازوسامان سے خالی تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر میں عمارتوں پر کل ہونے والے بم دھماکے میں تین بچوں سمیت 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

تباہی کے مناظر !!!
مزیدخبریں