مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حکومت کو جتنی بھاگ دوڑکرنی ہے کرلیں چاہے تو پرویز الہٰی کو وزیراعلی بنادیں لیکن ن لیگ نے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے.
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں وزیراعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم عدم اعتماد صحیح وقت پر پیش کریں گے۔ حکومتی اراکین کو ٹکٹ کا جو وعدہ کیا ہے، اس پر بالکل عمل کریں گے۔
ادھر ملکی سیاست میں چوہدری برادران حکومت اوراپوزیشن کی توجہ کا مرکز بن گئے، اپوزیشن رہنماؤں کی متواتر ملاقاتوں کے بعد بالآخر وزیراعظم عمران خان کو بھی چوہدری برادران کی یاد آگئی۔
وزیراعظم عمران خان چوہدری برادران سے ملاقات کیلئے ان کی رہائشگاہ پہنچے اور ملاقات لے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوگئے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق سے مشکل وقت میں ساتھ نہ چھوڑنے کی درخواست کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور کہا کہ دعاگو ہوں اللہ تعالیٰ آپ کو جلد مکمل صحت یابی عطا فرمائے جس پر چوہدری شجاعت حسین نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اورباہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وفاقی وزراء عبدالرزاق داؤد، فواد چوہدری، خسرو بختیار، شفقت محمود، حماد اظہر اور عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔
مسلم لیگ ق کی جانب سے ملاقات میں چوہدری برادران کے علاوہ سالک حسین، حسین الٰہی، شافع حسین، راسخ الٰہی، منتہا اشرف، محمدخان بھٹی بھی موجود تھے، وزیراعظم کا استقبال پرویز الٰہی، راسخ الٰہی اور شافع حسین نے کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حالیہ عرصے میں شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کیلئے چوہدری برادران سے ملاقاتیں کرچکے۔