'آئین سے انحراف کی کسی کوشش کو پہلے قبول کیا نہ آئندہ کریں گے'

12:48 PM, 1 Mar, 2023

احمد علی
لاہور: عمران خان نے کہا کہ دباؤ اور سازشوں کا نہایت جرات سے مقابلہ کرنے اور آئین کو برقرار رکھنے پر معزز ججز خراجِ تحسین کے مستحق ہیں، آئین سے انحراف کی کسی کوشش کو پہلے قبول کیا نہ آئندہ کریں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک میں قانون کی حکمرانی پر چھائے لاقانونیت کے سیاہ بادل چھٹنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف کی زیرِصدارت اہم ترین اجلاس ہوا، تحریک انصاف کے مرکزی قائدین اور پارٹی ترجمان اجلاس میں شریک ہوئے، اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، تحریک انصاف کی سیاسی حکمتِ عملی اور وزیراعظم کی سرکردگی میں عدلیہ اور ججز پر حملوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے 5 رکنی بنچ کے فیصلے کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا۔ وزیراعظم کی سرپرستی میں عدلیہ خصوصاً سپریم کورٹ کے ججز پر حملوں کی شدید مذمت بھی کی گئی۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت خصوصاً وزیرِ قانون اور اٹارنی جنرل کی جانب سے عدالتی حکمنامے کی گمراہ کن تشریحات پر شدید ناگواری کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن سے آئین کی روح اور سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں 90 روز میں انتخابات کروانے کیلئے پنجاب و پختونخوا میں انتخابات کے فوری شیڈیول کے اعلان کا مطالبہ بھی کیا۔ اجلاس میں پنجاب اور پختونخوا میں فوری طور پر امیدواروں کے تعین کا عمل مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سیاسی کمیٹی کو پنجاب اور پختونخوا کیلئے بھرپور انتخابی مہم کی تیاری و اعلان کی ہدایات بھی کی گئی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک گیر جیل بھرو تحریک کی معطلی کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی، جیل بھرو تحریک کے تحت رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دینے والے قائدین و کارکنان کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں موڈیز کی جانب سے ملکی معیشت کی کیفیت میں مزید تنزلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، بدترین مہنگائی اور عوام پر اسکے ناقابلِ بیان اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین تحریک انصاف کی عدالتوں میں پیشی کے دوران استقبال کرنے والے کارکنان و قائدین پر جھوٹے پرچوں کے اندراج کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جمہوریت اور آئین سے صریح انحراف کی راہ پر گامزن گروہ عدلیہ پر حملہ آور ہے، پی ڈی ایم نے وزیراعظم کی نگرانی میں معزز ججز کیخلاف شرمناک مہم کے ذریعے عدالت کو دباؤ میں لانے کی قابلِ مذمت کوشش کی، اس گروہ کا اعمال نامہ ججوں کی خریداری اور عدالتوں پر مسلح یلغار کی سیاہ تاریخ رکھتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دباؤ اور سازشوں کا نہایت جرات سے مقابلہ کرنے اور آئین کو برقرار رکھنے پر معزز ججز خراجِ تحسین کے مستحق ہیں، آئین سے انحراف کی کسی کوشش کو پہلے قبول کیا نہ آئندہ کریں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک میں قانون کی حکمرانی پر چھائے لاقانونیت کے سیاہ بادل چھٹنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جیل بھرو تحریک ملکی سیاسی تاریخ میں جدوجہد کا سنہرا باب ہے، خوف کی زنجیریں توڑ کر خود کو رضاکارانہ طور پر گرفتاریوں کیلئے پیش کرنے والے قائدین و کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، کل نہایت پرامن طریقے سے میرے استقبال کیلئے نکلنے والے شہریوں اور کارکنان پر دہشتگردی کے مقدمات قائم کرکے شرمناک فسطائیت کا مظاہرہ کیا گیا ہے، ان حربوں سے قوم پہلے خوفزدہ ہوئی نہ ہی آئندہ مرعوب ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب بنیادی حقوق کی خلاف ورزی دوسری جانب یہ نااہل، نالائق اور کرپٹ گروہ نہایت بےرحمی سے عوام کو بدترین مہنگائی تلے کچل رہا ہے، دیہی علاقوں میں اشیائے خورونوش کی مہنگائی 47% کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے، شہری علاقوں میں اشیائے خورونوش 42% مہنگی ہوچکی ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح پر صاف شفاف انتخابات کا بلاتاخیر انعقاد ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی واحد تدبیر ہے، کارکنان اور ذمہ داران پنجاب و پختونخوا میں بھرپور انتخابی مہم کی تیاری کریں، خود قیادت کروں گا، انتخاب کو التواء میں ڈالنے یا عوام کا سامنا کرنے سے گریز کا کوئی حربہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
مزیدخبریں