ویب ڈیسک: سائبر کرائم کے کیسز اب ایف آئی اے کے ساتھ پولیس بھی ڈیل کرے گی۔
پولیس حکام کے مطابق پنجاب پولیس میں سائبر کرائم یونٹ ایڈیشنل آئی جی کے ماتحت کام کرے گا۔ ہیڈ کوارٹر میں 2ڈی آئی جیز اورہر ریجن میں ایس ایس پی رینک کا افسرتعینات ہوگا۔ سائبر کرائم یونٹ میں 5ہزار کی نفری کام کرے گی۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ 2 ہزار آئی ٹی ایکسپرٹ بھرتی کئے جائیں گے جبکہ 3ہزارپولیس کے افسران و اہلکار شفٹ کئے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر سائبر کرائم یونٹ کے دفاتر ریجنل لیول پر ہونگے۔ سائبر کرائم یونٹ میں فرانزک یونٹ، آن لائن فراڈ یونٹ اور خواتین وبچوں کے ساتھ ہراسانی وپورنوگرافی یونٹ کام کرے گا۔
بتایا گیا ہے کہ شہری سائبر کرائم کیسز کی درخواست کسی بھی تھانے میں دے سکیں گے۔ درخواست کوای ٹیگ کے اجرا کے بعد انویسٹی گیشن افسر خود رابطہ کرکے تفتیش کا آغاز کرے گا۔ ایف آئی اے ابھی بھی 1لاکھ40ہزار سے زائد درخواستیں زیرالتوا ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس میں سائبر کرائم یونٹ کے آغاز سے سالانہ 1 سے 3 لاکھ تک درخواستیں متوقع ہیں۔ پولیس کا سائبر کرائم یونٹ پروونشل الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت کام کرےگا۔ پنجاب پولیس میں سائبر کرائم یونٹ کا آغاز نوے روز میں کیا جائے گا۔ افسران کی سیٹوں کی منظوری، فنڈز کے اجرا اور نفری کی بھرتی کی سمری جلدحکومت کو بھجوا دی جائے گی۔