یوکرین کو بڑا جھٹکا، امریکی صدر سے ملاقات کے روز 200 فوجی ہلاک

10:33 PM, 1 Mar, 2025

ویب ڈیسک: یوکرین کے 200 فوجی ہلاک ہوگئے واقعہ اُس روز پیش آیا جب یوکرینی صدر وولوڈیمیر زیلنسکی کی امریکا کے صدر ڈونلڈٹرمپ سے ملاقات تھی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

فوکس نیوز کے مطابق یہ حملہ روس کی جانب سے کیا گیا،   یوکرین پہلے ہی فوجیوں کی کمی اور وسائل کی قلت جیسے مسائل کا سامنا کر رہا ہے،  اس صورتحال میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی نے یوکرین کے لیے مزید مشکلات پیدا کردی ہیں۔

یہ واقعہ اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ زیلنسکی کا امریکہ کا دورہ کس قدر اہم تھا، کیونکہ وہ نہ صرف اپنے ملک کے لیے مالی اور فوجی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے بلکہ یوکرین کی بقا کے لیے ضروری سفارتی حمایت بھی مضبوط کرنا چاہتے تھے۔

تاہم ٹرمپ کے ساتھ ان کی ملاقات میں کشیدگی نے ان کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا، اور وہ اپنی بنیادی سفارتی کامیابی یعنی "معاشی شراکت داری" کے معاہدے پر دستخط کیے بغیر ہی واپس روانہ ہوگئے۔  

اس دوران میدانِ جنگ میں یوکرینی افواج کو شدید نقصان اٹھانا پڑا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سفارتی ناکامی کے ساتھ ساتھ جنگی محاذ پر بھی یوکرین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے،یوکرینی فوجیوں کی ہلاکت اس وقت ہوئی جب روسی فوج نے 11 بکتر بند جنگی گاڑیاں، 12 موٹر گاڑیاں اور 7 توپیں تباہ کر دیں۔  

یہ نقصان یوکرین کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب صدر وولوڈیمیر زیلنسکی امریکی حمایت حاصل کرنے کے لیے واشنگٹن میں تھے۔ میدانِ جنگ میں ہونے والی اس تباہی نے یوکرین کے دفاعی چیلنجز کو مزید سنگین بنا دیا ہے، جبکہ سفارتی محاذ پر بھی مشکلات برقرار ہیں۔

مزیدخبریں