ویب ڈیسک: الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کیلئے لیگی ایم این ایز کی درخواستوں پر سماعت کے دوران شعیب شاہین نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں،ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں؟
تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کیلئے الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کے ایم این ایز کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی۔ شعیب شاہین اور مسلم لیگ ن کے وکلاء کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ عامر مغل کا بیٹا کمیشن کے سامنے پیش ہوا۔
کمیشن نے وکیل انجم عقیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائرکردی ہے؟۔
وکیل نے کہا کہ ہم نے واٹس ایپ کے ذریعے بھیج دی تھی۔
چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کو ہارڈ کاپی میں بھی دینی چاہیے تھیں،آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے،اس کو تبدیل کریں،تین امیدوار الگ الگ درخواستیں دائر کریں اور ٹائیٹل تبدیل کریں،آپ نہیں چاہتے ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا کریں مسترد کر دیں درخواستیں؟۔
کمیشن نے وکیل انجم عقیل خان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کل تک کا وقت ہے درخواستوں میں ترمیم اور درستگی کر کے جمع کروائیں۔
شعیب شاہین نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔
ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں؟
شعیب شاہین نے کہاکہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں ان کی بات کررہا ہوں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، آئین و قانون پر عمل کریں گے۔
شعیب شاہین نے کہاکہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہایہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔
وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ انصاف کے نظام کیلئے ہم اجنبی ہیں۔
ممبر کے پی نے استفسار کیا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔
انجم عقیل اور خرم نواز کی درخواست پر سماعت آج ساڑھے 12بجے تک ملتوی کردی گئی۔
کمیشن نے ساڑھے 12 بجے تک درخواست گزاروں کو ترمیم شدہ درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کردی۔
وقفے کے بعد چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ کی دوبارہ سماعت ہوئی تو انجم عقیل خان کے وکیل نے نظر ثانی شدہ درخواست جمع کروا دی۔
وکیل انجم عقیل خان نے کہا کہ نئی درخواست میں کوئی نئے گراؤنڈز شامل نہیں کیے گئے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلہ تک الیکشن ٹریبونل کو سماعت سے روکا جائے۔اگر سماعت سے روکا نہیں جاتا تو ٹریبیونل کو کمیشن کے فیصلہ تک آرڈر جاری کرنے سے روکا جائے۔
خرم نواز کی جانب سے بھی ترمیم شدہ درخواست دائر کر دی گئی۔
بعد ازاں عدالت نے خرم نواز، انجم عقیل خان اورطارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اورمسلم لیگ ن نے دلائل کیلئے کمیشن سے وقت مانگاتھا،الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹریبونل تعینات کردیا تھا،اسلام آبادہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دیاتھا جبکہ شعیب شاہین،عامر مغل اور علی بخاری نے ٹریبونل تبدیلی کے خلاف درخواستیں دائر کی تھی۔