غزہ میں الشفاء اسپتال قبرستان میں تبدیل، 400 شہید

01:19 PM, 2 Apr, 2024

ویب ڈیسک : شمالی غزہ کے  الشفا ء اسپتال میں اسرائیلی فوج کا خوفناک آپریشن، ہرطرف لاشیں ہی لاشیں ، اسپتال قبرستان میں تبدیل، 400 سے زائد فلسطینی شہید ، متعدد ڈاکٹراور پیرامیڈکس ہیں۔

اسرائیلی فوج نےکہا ہے کہ اس کی فورسز شمالی غزہ کے الشفا اسپتال کے علاقے میں فوجی کارروائیاں مکمل ہونے کے بعد وہاں سے واپس چلی گئیں ہیں۔

الشفا اس علاقے کا سب سے بڑا اسپتال ہے جہاں اسرائیلی فورسز نے یہ کہتے ہوئے دو ہفتے قبل فضائی اور زمینی حملے کیے تھے کہ حماس کے جنگجو اس علاقے کو دہشت گردی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اسپتال کے علاقے میں 200 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے جب کہ رائٹرز اور اے پی نے غزہ میں حماس کے میڈیا آفس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 400 ہے جن میں ایک خاتون ڈاکٹر، اس کا بیٹا، اور ایک اور ڈاکٹر بھی شامل ہے۔ جب کہ اسپتال غیر فعال ہو گیا ہے۔

اسرائیلی فورسز دو ہفتوں کی کارروائیوں کے بعد واپس جاتے ہوئے اپنے پیچھے تباہ شدہ عمارتیں اور مٹی میں اٹی ہوئی لاشیں چھوڑ گئی ہے۔

 اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اسپتال کے علاقے میں حماس کے سینکڑوں جنگجوؤں کو ہلاک یا گرفتار کیا ہے۔ ہتھیاروں اور انٹیلی جینس سے متعلق دستاویزات اپنے قبضے میں لیں ہیں، ان کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔ 

فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران عام شہریوں، مریضوں اور طبی عملے کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔

حماس کے سرکاری میڈیا سیل کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے الشفا میڈیکل کمپلکس کے اندر واقع تمام عمارتوں کو تباہ کیا اور نذر آتش کردیا۔ اسپتال کے میدانوں پر بل ڈوزر چلائے۔ درجنوں لاشوں کو ملبے میں دفن کیا اور اس پورے کمپلکس کو ایک بڑا قبرستان بنا دیا۔ یہ انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں کے جانے کے بعد جب لوگ اس علاقے میں واپس آئے تو انہیں اسپتال کے احاطے کے اندر اور باہر لاشیں بکھری ہوئی ملیں۔

مزیدخبریں