ویب ڈیسک: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے ڈیجیٹل دہشت گردی ہورہی ہے، ریاست بھی محفوظ نہیں، کوئی ملک ایسے نہیں چلتا جیسے ہم پاکستان کو چلانے کی کوشش کر رہے ہیں، امید ہے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اپنی ذمہ داری کو پورا کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کس رول کے تحت چل رہے ہیں، دنیا بھر میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے رولز ہیں، پاکستان میں ہر کوئی کسی بھی طرح کی پوسٹ کر رہا ہے کوئی روکنے والا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا آزادی اظہار رائے کی آڑ میں غلط استعمال کیا جاتا ہے، اب سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا استعمال رولز ریگولیشنز کے تحت کیا جائے گا، ہم سوشل میڈیا کے خلاف نہیں ہیں، پوری دنیا میں سوشل میڈیا اکاؤنٹ ریگولیٹ ہوتے ہیں، پاکستان میں بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ رولز کے مطابق ریگولیٹ ہونے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک ایسے نہیں چلتا جیسے ہم پاکستان کو چلانے کی کوشش کر رہے ہیں، امید ہے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اپنی ذمہ داری کو پورا کریں گی، چیف جسٹس صاحبہ نے جو آج سوالات اٹھائے وہ پارلیمان اور دیگر اداروں کیلئے بھی ہیں۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ یہاں پر تو ریاست محفوظ نہیں ہے، یہاں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے ڈیجیٹل دہشتگردی ہو رہی ہے، کیپیٹل ہل پر حملہ ہوا تو ملزم کو 7 سال کی سزا دی گئی، ہمارے ملک میں کہا جاتا ہے جو مرضی ہو رہا ہے ہونے دیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اوورسیز انقلابی بنے ہوئے ہیں، یہ کوئی طریقہ ہے کہ پاکستان کے اداروں کو کچھ بھی کہہ لیں گے، آزادی اظہار رائے کے نام پر پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں، اداروں کے سربراہان کی تصاویر لگا کرڈیجیٹل دہشتگردی ہو رہی ہے، رولز اور ریگولیشن کے بغیر کوئی سوشل میڈیا سائٹ نہیں چلنی چاہیے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں پر ریلیف کے حوالے سے وفاقی حکومت پلان کر رہی ہے، اویس لغاری بتا رہے تھے وزیراعظم خود ذمہ داری سے کام کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب 100 سے 200 یونٹ والوں کو مفت سولر پینل اور بیٹری سمیت پورا پینل دیں گی، 200 سے 500 یونٹس والے پروٹیکٹڈ صارفین کو 10 فیصد پر سولر پینل ملیں گے، 90 فیصد پیسے حکومت ادا کرے گی۔