ویب ڈیسک : امریکا نے روس کے ساتھ قیدیوں کے ایک تاریخی تبادلے کی تصدیق کی ہے جس میں وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ امریکی صحافیوں ایون گرشکووچ اور السو کرماشیوا، سابق امریکی میرین پال وہیلن اور امریکہ کے مستقل رہائشی ولادیمیر کارا مرزا کی رہائی شامل ہے۔
امریکا اور روس کے درمیان قیدوں کے تبادلے کے معاہدے کے بعد جو صحافی روسی قید سے رہائی پانے میں کامیاب ہوئے ہیں ان میں یو ایس گلوبل میڈیا سے وابستہ، ریڈیو فری یورپ/ ریڈیو لبرٹی کی ایڈیٹر السو کرماشیوا بھی شامل ہیں۔
امریکا نے مجموعی طور پر، امریکہ، جرمنی، پولینڈ، ناروے اور سلووینیا میں قید آٹھ روسیوں کے بدلے میں 16 افراد کی رہائی حاصل کی، جن میں غلط طریقے سے گرفتار کئے گئے پانچ جرمن اور سات روسی شہری شامل ہیں۔
یہ سرد جنگ کے بعد سےامریکا اور روس کے درمیان قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ ہے۔
صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاوس سے قوم سے خطاب میں چار امریکیوں کی روس کی قید سے رہائی اور وطن واپسی کو ’سفارتکاری کی فتح‘ قرار دیا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو ان امریکی اتحادیوں کی تعریف کی جنہوں نے بڑے پیمانے پر مشرقی مغربی قیدیوں کے تبادلے میں حصہ لیا، انہوں نے کہا کہ اتحادیوں نے لوگوں کو روس کو واپس کرنے کے لیے "جرات مندانہ اور دلیر فیصلے" کیے ہیں۔