پی ٹی آئی پر ظلم کا معاملہ اسمبلی میں اُٹھائیں گے،عمرایوب

12:26 PM, 2 Dec, 2024

ویب ڈیسک:تحریک انصاف کے رہنمااور اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد کوئی قلعہ فتح کرنے نہیں گئے تھے،امریکاکا عطیہ کیا ہوا اسلحہ پاکستانی شہریوں کے خلاف استعمال ہوا ہے،حکومت کہہ رہی ہے کہ کسی کو گولی نہیں لگی، یہ آئے ہم ان کو دکھاتے ہیں،عمران عباسی کو کو کندے پر گولی لگی ہے اور پیٹ سے نکلی ہے اس سے پتہ لگتا ہے کہ گولی اوپر سے لگی ہے، عمران خان رہا نہیں ہوتے ہم جہدوجہد کرتے رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق عمر ایوب نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راہدرای ضمانت کے لئے پشاور ہائیکورٹ آئے ہیں ضمانت مل گئی ہے،اپوزیشن لیڈر ہوں اور جوڈیشل کمیشن کا ممبر ہوں، موٹر سائیکل چوری کے ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں۔ہری پور کے عمران عباسی کو گولی لگتی تھی ان کی شہدات ہوئی ہے،حکومت کہہ رہی ہے کہ کسی کو گولی نہیں لگی، یہ آئے ہم ان کو دکھاتے ہیں،عمران عباسی کو کو کندے پر گولی لگی ہے اور پیٹ سے نکلی ہے اس سے پتہ لگتا ہے کہ گولی اوپر سے لگی ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ امریکاکا عطیہ کیا ہوا اسلحہ پاکستانی شہریوں کے خلاف استعمال ہوا ہے،یہ اسلحہ امریکا کے عوام نے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے دیا تھا۔اس کی انکوائری ہونی چاہیے کہ کیو یہ اسلحہ استعمال ہوا،ہماری لیڈر شپ ڈی چوک میں موجود تھی اور آخری علی امین گنڈاپور کی گاڑی نکلی وہاں سے،اسلام آباد احتجاج میں میرے چار سیکیورٹی اہلکار غائب ہوئے تھے، وہ کل واپس آئے ہیں، میری گاڑی ابھی تک غائب ہے، جس میں ایک لاکھ روپے پڑے تھے، ایجنسیز سے کہنا چاہتا ہوں پیسے اپنے پاس رکھیں مجھے گاڑی واپس کردیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوئی مسلح لوگ نہیں، ہم کوئی قلعہ فتح کرنے نہیں گئے تھے، ہم پر فائرنگ کی گئی، جس کے بعد وہاں سے کارکنان روانہ ہوئے۔رینجرز بن بلائے غیر قانونی طور پر خیبرپختونخوا آئی، یہ وزیراعلی پر حملہ کرنا چاہتے تھے، اس کی انکوائری ہونی چاہیے، جس نے یہ خلاف ورزی کی ہے اس کے خلاف کورٹ مارشل ہونا چاہیے، شہباز شریف، مریم نواز، آئی جی پنجاب اور ڈی پی او اٹک کے خلاف پرچہ کرونگا۔

عمر ایوب نے زور دیا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے دیا جائے،وزیراعلی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فیملی ممبران کو ملنے کی اجازت دی جائے۔

عمر ایوب نے عزم کیا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان رہا نہیں ہوتے ہم جہدوجہد کرتے رہیں گے، ہم اسمبلی میں بھی آواز اٹھائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا مجھے نہیں پتہ ہوئے تھے یا نہیں، وزیراعلی اس کا جواب دے سکتے ہیں۔

عمر ایوب اور فیصل امین کی راہداری ضمانت منظور

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور فیصل امین کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیئے کہ ملک سلامت ہے تو ہم ہیں، پہلی ترجیح ملک ہونی ہے، جو مسائل ہیں ان کو پارلیمان میں بیٹھ کر حل کریں۔جب کوئی ناخوش گوار واقعہ ہوتا ہے تو ملک کا نقصان ہوتا ہے، کوئی سیکیورٹی والا زخمی ہوتا ہے تو وہ بھی اس ملک کا بیٹا ہے، عمر ایوب صاحب آپ اپوزیشن لیڈر ہیں، آپ کی زیادہ ذمے داری بنتی ہے۔

جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، مسائل مل بیٹھ کر حل کریں، اسی میں سب کی بہتری ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر ہوں اور جوڈیشل کمیشن کا رکن بھی ہوں، میرے خلاف بہت زیادہ ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔

عمر ایوب کا کہنا ہے کہ یہاں تک کہ مجھ پر موٹر سائیکل چوری کی 3 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔

بعدازاں عدالت نے عمر ایوب اور فیصل امین کو 21 دسمبر تک  راہداری ضمانت دے دی۔

مزیدخبریں