مغربی ممالک نے گزشتہ چند دنوں کے دوران روس کے یوکرین پر حملے کی وجہ سے اس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔یہ پابندیاں اس طرح سے تیار کی گئی ہیں کہ روسی معیشت کو مفلوج کر دیا جائے اور حکومت کو یوکرین میں جنگ کرنے کے فیصلے کی سزا دی جائے۔
روس پر مغرب کی طرف سے عائد کردہ سب سے نمایاں پابندیاں کیا ہیں ؟
برطانیہ، یورپی یونین اور امریکہ نے روس پر مختلف پابندیاں عائد کیں، لندن نے روس کے مرکزی بینک پر پابندیوں کا اعلان کیا۔ اس نے اپنے شہریوں اور برطانوی کمپنیوں پر روسی سنٹرل بینک یا روسی وزارت خزانہ کے ساتھ رقم کی منتقلی پر بھی پابندی لگا دی۔ پابندیوں میں روس کو SWIFT سسٹم سے ہٹانا بھی شامل ہے جو مختلف ممالک کے درمیان آسانی سے رقوم کی منتقلی کی اجازت دیتا ہے۔ یہ روس کو گیس اور توانائی کی فروخت سے آمدنی حاصل کرنے سے روک دے گا۔ برطانیہ نے کئی اضافی پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔
اور یورپی یونین نے روسی کمپنیوں کی پروازوں پر پابندیوں کے پیکج کا اعلان کیا، جس کا مطلب ہے کہ وہ یورپی فضائی حدود پر پرواز کرنے یا رکن ممالک کے کسی بھی ہوائی اڈے پر اترنے سے قاصر ہیں۔یورپی یونین نے کہا کہ وہ روسی نیوز پلیٹ فارمز بشمول سپوتنک نیوز ایجنسی اور رشیا ٹوڈے چینلز پر پابندیاں عائد کرے گا، اس کے علاوہ کئی دیگر پابندیاں بھی شامل ہیں.
امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی بینکوں اور سرکردہ شخصیات کے ایک گروپ کے خلاف متعدد پابندیوں کا اعلان کیا اور کہا کہ ان کا ملک اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر روسی ہائی ٹیک اشیا کی نصف سے زیادہ درآمدات کو روک دے گا جو فوجی صنعتوں میں استعمال ہوتی ہیں۔
مغربی پابندیوں نے روس میں متعدد سرکردہ افراد کو بھی نشانہ بنایا ہے، جن کی قیادت صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کر رہے ہیں، جن کے امریکہ، کینیڈا، یورپی یونین اور برطانیہ میں اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ جرمنی نے روسی (Nord Stream 2) پائپ لائن کے لیے اجازت نامے کی فراہمی کو منجمد کر دیا ہے، جس کا مقصد یورپ کو گیس برآمد کرنا ہے۔
آسٹریلیا نے دولت مند روسیوں اور 300 سے زیادہ روسی پارلیمنٹیرینز پر پابندیاں عائد کیں، جنہوں نے یوکرین میں فوج بھیجنے کی اجازت کے حق میں ووٹ دیا۔جاپان نے روسی اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کیں، اور روس کو کئی اشیا کی برآمدات معطل کر دیں.برطانیہ، امریکہ اور آسٹریلیا نے بیلاروس پر بھی یوکرین کی سرزمین پر روسی حملے میں سہولت کاری کے کردار پر پابندیاں عائد کیں۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پابندیاں مکمل طور پر "بینکنگ سیکٹر میں افراتفری کے ساتھ ساتھ روس کو تیزی سے کساد بازاری کی طرف دھکیلنے کے لیے بنائی گئی ہیں"۔مغرب روسی تیل اور گیس کی درآمدات کو روکنے پر بھی غور کر سکتا ہے، جو روس کی مجموعی معیشت کا تقریباً 20 فیصد اور روس کی برآمدی آمدنی کا تقریباً نصف ہے۔ اگر مغرب نے ان پابندیوں کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا تو روس کی معیشت کو شدید دھچکا لگے گا۔