ویب ڈیسک: امیر بالاج ٹیپو کیس میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں تبدیلی کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی آئی اے نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں تبدیلی کر دی ہے۔ جس کے تحت ایس پی انویسٹی گیشن صدر مستنصر عطا باجوہ کی جگہ ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن شہزاد رفیق کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔
اسی طرح محمد علی بٹ کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم سے نکال دیا گیا ہے اور ان کی جگہ ڈی ایس پی معظم کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔
اب جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ایس پی آفتاب پھلروان، ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن شہزاد رفیق، ڈی ایس پی اطہر علی اور ڈی ایس پی ڈیفنس معظم علی پر مشتمل ہے۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن کے 4 افسران اب اس کیس کی تفتیش کریں گے۔
قبل ازیں امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ جس میں ریکی کرنے والے گرفتار ملزم نے اہم راز اگل دیے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق پکڑے جانے والے بالاج کے سب سے قریبی دوست احسن شاہ نے پولیس کو مزید دو نام بتا دیے ہیں۔ ملزم احسن شاہ نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ علی اور ولید نامی دو لڑکے بھی ریکی دینے کے لیے رابطے میں تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں مبینہ ملزمان پہلے ہی روپوش ہو چکے ہیں۔ سی آئی اے پولیس دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔