ویب ڈیسک: لیجنڈری گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کا سنگاپور میں کنسرٹ کی ٹکٹ کی قیمت 12 سو سنگاپوری ڈالر ہے۔ جو کہ پاکستانی روپوں میں 2 لاکھ 50 ہزار رقم بنتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کے لئے چین سمیت مشرق بعید سے ان کے گانوں کے دیوانے پرستار دھڑا دھڑ سنگاپور پہنچنے لگے ہیں۔
دوسری طرف سنگا پور نے کہا ہے کہ چھ شوز کی کل لاگت 24 ملین سنگاپوری ڈالر ہے۔ اچھے پڑوسی ایسانہیں کرتے ہمسایہ ممالک کی سنگاپور پر تنقید کی ہے ۔
سنگاپور کے وزیر ثقافت ایڈون ٹونگ نے سنگاپور کے چینل نیوز ایشیا کو بتایا کہ انتی زیادہ لاگت نہیں آئی لیکن انھوں نے یہ بتانے سے معذرت کر لی کہ اس دورے پر کتنے پیسے لگے ہیں۔ لیکن ٹی وی چینل کا خیال ہے کہ تمام چھ شوز کے لیے خرچہ صرف دو ملین ہو گا۔
اس پروگرام کی لاگت پر لوگوں کی نظریں تب پڑیں جب تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ ہر شو کی لاگت دو سے تین ملین امریکی ڈالر ہو گی۔
اس بیان کے بعد خطے کے مختلف ممالک سے سنگاپور کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ فلپائن کے ایک قانون ساز نے اس عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اچھے پڑوسی ایسا نہیں کرتے‘۔ اس کے علاوہ انھوں نے اس گرانٹ کے خلاف باضابطہ احتجاج کرنے کو بھی کہا۔
700 ملین کی آبادی پر مشتمل جنوب مشرقی ایشیا میں ویتنام کے ہو چی من شہر کی گلیوں سے لے کر بینکاک کی ٹیکسیوں تک ٹیلر سوئفٹ کے گانے سننے کو ملتے ہیں۔
یاد رہے سنگاپور کی کرنسی خطے میں سب سے زیادہ طاقتور کرنسیوں میں سے ایک ہے اور سنگاپور مہنگا ترین شہر جس کی وجہ سے لوگ وہاں جانے کو ترجیح نہیں دیتے۔ لیکن گلوکارہ کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے مداح یہ قیمت ادا کرنے کو بھی تیار ہیں۔
سنگاپور کے چانگی ایئر پورٹ میں سارے ہفتے مداحوں کی آمد رہی اور ان میں سے زیادہ تر چین سے آ رہے ہیں۔
ٹیلر سوئفٹ چین میں کنسرٹ نہیں کر رہیں لہذا سنگاپور ہی ان کے لیے ایک موقع ہے کہ اپنی پسندیدہ گلوکارہ کو دیکھ سکیں۔
اگر صاحب حیثیت مداحوں کی طرف دیکھیں تو شہر کے مشہور مارینا بے سینڈز ہوٹل نے 50 ہزار سنگاپوری ڈالر کے تمام ’ ٹیلر سوئفٹ پیکج‘ بیچ دیے ہیں۔ ان میں چار وی آئی پی ٹکٹ اور سویٹ میں تین راتوں کا قیام شامل تھا۔
فلپائن میں ٹیلر سوئفٹ کے مداحوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہے۔ موسیقی کی ایپ سپاٹیفائی کے مطابق گذشتہ سال منیلا کے کویزون شہر میں سب سے زیادہ ٹیلر سوئفٹ کو سٹریم کیا گیا۔
ماضی میں اس سے قبل آسٹریلیا اور جاپان نے ملک میں ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کے لیے عوامی فنڈز کا استعمال نہیں کیا تھا۔ مگر سنگاپور کو امید ہے کہ اس دورے سے ملک کو کچھ اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔