سید علی گیلانی کی تدفین کیسے ہوئی؟جبر کی لمحہ بہ لمحہ داستان

08:40 AM, 2 Sep, 2021

اویس
سری نگر ( ویب ڈیسک ) قابض بھارتی فوج نے سید علی گیلانی کو زبردستی دفن کر کے ظلم و جبر کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ، حریت رہنما کی تدفین کے موقع پر سارے علاقے کو سیل کر دیا گیا جہاں پر چڑیا بھی پر نہیں مار سکتی تھی اور کوئی قریبی رشتہ دار بھی ان کی تدفین کے موقع پر موجود نہیں تھا۔ تفصیلات کے مطابق سری نگر میں سید علی گیلانی کی تدفین کے موقع پر ظلم و جبر کی تمام حدیں پار کر دی گئی، سید علی گیلانی کی قبر ان کی وصیت کے مطابق مزار شہدا میں کھودی جا رہی تھی مگر اسی موقع پر بھارتی فوج نے ان کی قبر حیدر پورہ کے علاقے میں بھی کھود لی۔ بھارتی فوج کے افسران، خفیہ ایجنسی را کے سٹیشن چیف اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے رات بھر سید علی گیلانی کے گھر کو گھیرے میں رکھا اور عوام سمیت کسی بھی حریت رہنما کو ان کے گھر کے قریب بھی پھٹکنے نہ دیا، ان سے محبت کرنے والی عوام ان کے گھر سے بہت دور گلیوں میں بڑی تعداد میں روتی رہی اور غم کا اظہار کرتی رہی۔ حریت رہنماؤں کو جب معلوم ہوا کہ بھارتی فوج کا منصوبہ ہے کہ سید علی گیلانی کو چپ چاپ دفن کر دیا جائے اور ان کی وصیت پر عمل نہ کیا جائے تو انہوں احتجاج شروع کیا مگر بھارتی فوج کی ایک بھاری نفری نے ان کو روکا اور آگے بڑھنے نہ دیا اور اسی دوران آج صبح سویرے سید علی گیلانی کی میت کو بھارتی فوج کی نگرانی میں گنتی کے چند گھر والوں کی موجودگی میں حیدر پورہ قبرستان لے جا کر دفنا دیا گیا۔ اس موقع پر صورتحال یہ تھی کہ پورے علاقے چڑیا بھی پر نہیں مار سکتی تھی، بھارتی فوج نے گلیوں بازاروں کو سیل کر دیا اور کسی کو بھی قبرستان کے قریب نہیں آنے دیا گیا ۔
مزیدخبریں