اگر شاہین آفریدی آئی پی ایل میں نیلام ہوتے تو کتنی بولی لگتی؟ بھارتی اسپنر ایشون نے بتا دیا
11:55 AM, 2 Sep, 2022
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آئی پی ایل دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی کھیلوں کی تقریب ہے جس میں بہترین کھلاڑیوں کو اچھے معاوضے دیے جاتے ہیں۔ آئی پی ایل میں دنیائے کرکٹ کے بہترین کھلاڑی کا انتخاب کیا جاتا ہے ان کھلاڑیوں کو منہ مانگا معاوضہ ادا کیا جاتا ہے. رواں سال ہونے والی نیلامی آئی پی ایل کی تاریخ کی سب سے بڑی نیلامی تھی. آئی پی ایل کے لیے دنیا بھر سے ایک ہزار 214 کھلاڑیوں کی جانب سے درخواستیں موصول ہوئیں۔ ابتدائی تجزیے کے بعد اُن میں سے 590 کھلاڑیوں کو نیلامی کے مراحل میں شامل کیا گیا جن میں 220 بیرون ممالک کے کھلاڑی تھے جبکہ 370 انڈین کھلاڑی تھے۔ رواں سیزن کی نیلامی میں افغانستان کے 17، آسٹریلیا کے 47، بنگلہ دیش کے پانچ، انگلینڈ کے 24، آئرلینڈ کے پانچ، نیوزی لینڈ کے 24، جنوبی افریقہ کے 33، سری لنکا کے 23، ویسٹ انڈیز کے 34، زمبابوے، نیپال، امریکہ اور سکاٹ لینڈ کے ایک ایک کھلاڑی جبکہ نمیبیا کے تین کھلاڑی شامل رہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کافی عرصے سے سیاسی تناؤ جاری ہے اور 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے آئی پی ایل کے دروازے بند ہوگئے تھے۔ آئی پی ایل کے پہلے ایڈیشن میں کئی پاکستانی کھلاڑی شامل تھے۔ شائقین کرکٹ کی جانب سے اکثر خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان کے آج کے بہترین کھلاڑی اگر آئی پی ایل کا حصہ ہوتے تو انہیں فرنچائزز کتنے پیسوں میں خریدتیں؟ تاہم اب بھارت اسپنر روی ایشون نے اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اگر آئی پی ایل کھیلتے تو انہیں کافی اچھا کنٹریکٹ ملتا۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی نئے گیند کے ساتھ اچھی بولنگ کرتے ہی ہیں اس کے ساتھ وہ اختتامی اوورز میں بھی اپنی ٹیم کے لیے کافی مددگار ثابت ہوتے ہیں، اس لیے میرے خیال سے وہ آئی پی ایل میں تقریباً 14 سے 15 کروڑ روپے میں نیلام ہوتے۔ اس کے علاوہ ایشون نے ایشیا کپ میں شامل پاکستانی فاسٹ بولرز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فاسٹ بولرز مسلسل 140 سے 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کررہے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بھی ٹیم میں اتنے تیز بولرز ہیں۔ دریں اثنا، اشون نے ایشیاء کپ کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں عماد وسیم کی غیر موجودگی کے بارے میں بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ "عماد وسیم کو ٹیم میں شامل نہ کیا جانا بھی قابل ذکر ہے۔ وہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اہمیت کے حامل پلیئر رہے ہیں لیکن اس بار وہ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں، ان کے بجائے پاکستانی ٹیم میں محمد نواز کو شامل کیا گیا ہے، جو رویندرا جدیجا کی طرح کے پلیئر ہیں۔روی ایشون ایشیا کپ 2022 کے لیے ہندوستان کے اسکواڈ کا حصہ ہیں، تاہم پاکستان اور ہانگ کانگ کے خلاف پہلے دو میچوں کے لیے انھیں ترجیح نہیں دی گئی۔ واضح رہے کہ رواں سال ہونے والی آئی پی ایل میں غیر ممالک کے سب سے زیادہ قیمت حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے لیئم لیونگ سٹون سر فہرست رہے. وہ پنجاب کنگز کا حصہ بنے ، ان کی بولی ساڑھے 11 کروڑ لگی. دوسرے نمبر پر سری لنکا کے ونندو ہسارنگا رہے جو پونے گیارہ کروڑ میں رائل چیلنجرز بنگلور کا حصہ بنے. ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے نکولس پورن سن رائزرز حیدرآباد کا حصہ بنے ، انکی بولی پونے 11 کروڑ بھارتی روپے لگی،نیوزی لینڈ کے لوکی فرگیوسن دس کروڑ میں نیوزی لینڈ گجرات ٹائٹنز کا حصہ بنے جبکہ کگیسو رباڈا جن کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے ، وہ سوا نو کروّ میں پنجاب کنگز کا حصہ بنے . بھارتی اسپنر ایشون کے دعوے کو نظر میں رکھتے ہوئے اس حساب سے دیکھا جائے تو اگر شاہین شاہ آفریدی آئی پی ایل کا حصہ بنتے تو وہ رواں سیزن کے سب سے مہنگے غیر ملکی کھلاڑی ہوتے. انجری کے شکار شاہین آفریدی کی صحت کیسی ہے؟ ایشیا کپ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سٹار بولر شاہین شاہ آفریدی گھٹنے کی انجری کے باعث باہر ہوگئے تھے. شاہین شاہ آفریدی کے پاکستان کرکٹ ٹیم سے باہر ہونے پر جہاں پاکستانی ٹیم کے مداحوں میں دُکھ اور مایوسی کا سماں ہے، وہیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طنز و مزاح سے بھرپور میمز بھی دیکھنے میں آرہی ہیں۔ پی سی بی کی میڈیکل ایڈوائزری کمیٹی اور آزاد اسپیشلسٹ کے پینل نے شاہین شاہ آفریدی کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد انہیں 4 سے 6 ہفتے آرام کا مشورہ دیا تھا۔ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد شاہین ایشیا کپ ٹی20 سے باہر ہو گئے جبکہ انگلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں بھی قومی ٹیم کو ان کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔ بعد ازاں پی سی بی نے شاہین آفریدی کو علاج کے لیے لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا اور 3 روز قبل وہ لندن کے لیے روانہ ہوگئے جہاں وہ انجری سے بحالی مکمل کریں گے۔ پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کے میڈیکل افسر ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو کا کہنا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو ماہر ڈاکٹر کی نگرانی کی ضرورت ہے اور لندن میں بہترین طبی سہولیات دستیاب ہیں لہٰذا کھلاڑی کے بہترین مفاد میں ہم نے انہیں وہاں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ نومبر میں شروع ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ تک شاہین آفریدی ٹیم میں واپس آجائیں گے۔ خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں 22 سالہ کرکٹر شاہین آفریدی نے اپنے آپ کو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں پاکستان کے فرنٹ لائن باؤلر کے طور پر منوایا ہے اور کپتان بابر اعظم کی طرح پاکستان کے سب سے مشہور کرکٹر مانے جاتے ہیں۔ وہ پاکستان کے کئی انٹرنیشنل میچز میں اہم وکٹیں لے کر نمایاں کارکردگی دکھا چکے ہیں اور حریف ٹیموں پر اپنی دھاک بٹھا دی ہے۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر سکاٹ سٹائرس نےشاہین کی انجری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی باصلاحیت بولر ہیں، بھارت ہی نہیں تمام ٹیموں کے ٹاپ آرڈر بیٹر شاہین کے نہ کھیلنے پر خوش ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کی غیر موجودگی میں دیگر ٹیموں کے ایشیاءکپ جیتنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ شاہین آفریدی کے کیئرئر پر ایک نظر دسمبر 2016 میں، شاہین آفریدی کو سری لنکا میں منعقد ہونے والے 2016 کے انڈر 19 ایشیا کپ کے لیے منتخب پاکستانی انڈر 19 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے انڈر 19 ایشیا کپ کے اپنے افتتاحی میچ میں سنگاپور کے خلاف پاکستان کی نو وکٹوں سے جیت میں 27 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔ ستمبر 2017 کے اوائل میں، آفریدی نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی ایک بڑی فرنچائز، ڈھاکہ ڈائنامائٹس کے ساتھ دو سالہ معاہدہ کیا۔ بعد ازاں انہوں نے 26 ستمبر 2017 کو 2017-18 قائد اعظم ٹرافی میں خان ریسرچ لیبارٹریز کے لیے فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ میچ کی دوسری اننگز میں، انہوں نے 39 رنز کے عوض 8 وکٹیں حاصل کیں، جو کہ ایک پاکستانی فرسٹ کلاس ڈیبیو پر بولر کی جانب سے بہترین اعداد و شمار ہیں۔ دسمبر 2017 میں، آفریدی کو 2018 کے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ وہ 12 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔ ٹورنامنٹ میں پاکستان کے میچوں کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے آفریدی کو اسکواڈ کا ابھرتا ہوا اسٹار قرار دیا۔ شاہین آفریدی نے 23 فروری 2018 کو پاکستان سپر لیگ (PSL) 2018 میں لاہور قلندرز کی جانب سے اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔ اگلے مہینے PSL میں، ملتان سلطانز کے ساتھ لاہور کے میچ کے دوران آفریدی نے چار رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ لاہور نے یہ میچ 6 وکٹوں سے جیتا اور آفریدی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اپریل 2018 میں شاہین آفریدی کو 2018 پاکستان کپ کے لیے بلوچستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے 25 اپریل 2018 کو بلوچستان کے لیے اپنا لسٹ اے ڈیبیو کیا۔ جولائی 2019 میں شاہین آفریدی کو یورو T20 سلیم کرکٹ ٹورنامنٹ کے افتتاحی ایڈیشن میں روٹرڈیم رائنوس کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ تاہم اگلے مہینے ٹورنامنٹ منسوخ کر دیا گیا۔ دسمبر 2019 میں، یہ اعلان کیا گیا کہ شاہین آفریدی انگلینڈ میں 2020 T20 بلاسٹ میں ہیمپشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے لیے کھیلیں گے۔ ستمبر 2020 میں ہیمپشائر نے 2020 t20 بلاسٹ میں انکی شرکت کی تصدیق کی، اور اعلان کیا کہ وہ اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کرنے کے بعد دستیاب ہوں گے۔ 20 ستمبر 2020 کو T20 بلاسٹ میں گروپ میچوں کے آخری راؤنڈ میں، شاہین آفریدی نے چار گیندوں میں ہیٹ ٹرک اور چار وکٹیں حاصل کیں، اپنے چار اوورز سے انہوں نے 19 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ اکتوبر 2021 میں، آفریدی نے جولائی 2022 تک انگلینڈ میں ڈومیسٹک میچز کھیلنے کے لیے مڈل سیکس کے ساتھ معاہدہ کیا۔ تاہم، وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹیم کی ہوم سیریز کی تیاری کے لیے مئی کے وسط میں پاکستان واپس آئے۔ دسمبر 2021 میں انہیں لاہور قلندرز کا کپتان نامزد کیا گیا۔ ان کی کپتانی میں، قلندرز نے 2022 کا پی ایس ایل جیتا جس نے انہیں ٹی 20 لیگ جیتنے والا سب سے کم عمر کپتان بھی بنا دیا۔ مارچ 2018 میں، انہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے پاکستان کے Twenty20 International (T20I) اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے 3 اپریل 2018 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کے لیے اپنا T20I ڈیبیو کیا۔ ستمبر 2018 میں، انہیں 2018 کے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کے ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے 21 ستمبر 2018 کو افغانستان کے خلاف پاکستان کے لیے اپنا ODI کھیلا، نومبر 2018 میں، انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے پاکستان کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے 3 دسمبر 2018 کو نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ اپریل 2019 میں، انہیں 2019 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ 5 جولائی 2019 کو بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں شاہین نے 35 رنز دیکر 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا یوں وہ ورلڈ کپ کے میچ میں پانچ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمر ترین بولر بن گئے۔ یہ ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کے لیے کسی باؤلر کی بہترین باؤلنگ پرفارمنس بھی تھی۔ ورلڈ کپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے شاہین شاہ آفریدی کو اسکواڈ کا ابھرتا ہوا اسٹار قرار دیا۔ دسمبر 2019 میں، سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دورا آفریدی نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ جون 2020 میں انہیں پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے لیے 29 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ جولائی میں، انہیں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچوں کے لیے پاکستان کے 20 رکنی اسکواڈ میں شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔ ستمبر 2021 میں، انہیں T20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ جنوری 2022 میں شاہین آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سال کا بہترین کرکٹر قرار دیا تھا۔ انہوں نے 2021 میں 36 بین الاقوامی میچوں میں 78 وکٹیں حاصل کیں۔ شاہین آفریدی ابتک 40 ٹی 20 میچز میں 7 اعشاریہ 76 کی اکانومی ریٹ کیساتھ 47 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، ون ڈے کیریئر کی بات کی جائے تو 32 میچز میں وہ 62 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں ، اس کے علاوہ 25 ٹیسٹ میچز 99 وکٹیں حاص کر چکے ہیں۔