سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد

06:53 PM, 2 Sep, 2024

(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے متعلق بل پیش کرنے کی تحریک پیش کردی گئی، سینیٹر عبدالقادر نے بل پیش کرنے کی تحریک پیش کردی۔

جس میں کہا گیا ہے کہ آئینی کیسز بہت زیادہ سپریم کورٹ آرہے ہیں، جس پر لارجر بنچز بن جاتے ہیں جس کے باعث اربوں ٹیکسز والے مسائل دب جاتے ہیں۔

پہلے ہی ملک چلانے کیلئے ہزاروں ارب کا قرضہ لے رہے ہیں، ججز کی تعداد کم ہے آہستہ آہستہ آبادی بڑھ رہی ہے ،بل منظور کیا جائے سپریم کورٹ میں مقدمات کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے متعلق بل پر اپوزیشن  نے احتجاج کیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے  ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  چوبیس سال عمر قید جبکہ عمر قید کے قیدی نے تیس سال کی قید گزاری،زیر التوا کیسز کے باعث بہت سے مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  میں نے کہا تھا کمیٹی کو ریفر کرکے بات کرلی جائے، ایک ڈرافٹ بنا کر لایا گیا ہے جسے پڑھے بغیر ہی احتجاج کیا جارہا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ  اس معاملے پر حکومت کی کوئی رائے نہیں ہے، پشاور ہائیکورٹ نے ججز بڑھانے متعلق کہا ہے،ہم وہ ججز دے رہے ہیں۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو  نے ججز کی تعداد سے متعلق بل  پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ   ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل نیک نیتی پر مبنی نہیں ہے،  اگر ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو نیچے لوئر کورٹس سے بڑھائی جائیں۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ  کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد سے متعلق ترمیمی بل 2024  متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڈ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیجنے کی استدعا کی تھی۔

مزیدخبریں