ویب ڈیسک: لاہور میں ڈاکٹر شاہد صدیق کے نمازجنازہ 3اگست بروز ہفتہ شام7 بجے مغرب کے بعد ادا کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی بانی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے بیٹےکا کہنا ہے کہ والد کی نماز جنازہ آج شام 7بجے مغرب کے بعد میاں جامع مسجد میں ادا کی جائے گی۔
قبل ازیں پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور میں ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق مقدمہ تھانہ کاہنہ میں مقتول کے بیٹے تیمور صدیق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں چار نامعلوم ملزمان کو کا زکر کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کےمتن کے مطابق نامعلوم ملزمان میں سے ایک ملزم نے فائرنگ کی۔نماز جمعہ کے بعد والد گاڑی میں بیٹھنے لگے تھے کہ ملزم نے فائرنگ کی۔ایف آئی آر میں مقتول شاہد صدیق پر 6ماہ قبل ہونے والے حملے کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
ویلنشیا میں ڈاکٹر شاہد کے قتل کا معاملہ، پولیس کو ملزمان کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا,مقتول کا پوسٹ مارٹم مکمل کر کے لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو تاحال مقتول کے حوالے کسی کے ساتھ دشمنی یا تنازع کے شواہد نہ مل سکے، جس جگہ قتل ہوا وہاں چند فاصلے پر لگا ایک کیمرہ بھی خراب نکلا، پولیس نے ویلنشیا میں داخل ہونے والی گاڑیوں کا ریکارڈ حاصل کرنا شروع کردیا،واقعے کا مقدمہ تھانہ کاہنہ میں مقتول کے بیٹے تیمور صدیق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں 4 نامعلوم ملزمان کو کا ذکر کیا گیا ہے۔ مقتول شاہد صدیق پر چھ ماہ قبل بھی حملہ ہو چکا ہے۔
ادھر لاہور میں تحریک انصاف کے رہنماء اور نجی ہسپتال کے مالک کے قتل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شاہد صدیق پر فائرنگ کے واقعے میں سفید گاڑی کی نشاندہی کرلی ، ڈاکٹر شاہد صدیق پر فائرنگ کرنے والے شخص سمیت چار افراد موقع پر موجود تھے ،ملزمان جائے وقوعہ سے کار میں فرار ہوئے،جائے وقوعہ سے ملحقہ علاقوں کی جیو فینسنگ کرائی جارہی ہے ،مقتول کے بیٹے کا تفصیلی بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے،مقتول کا پوسٹ مارٹم مکمل کرکے لاش ورثاء کے حوالے کردی۔
گزشتہ روز پولیس نے تصدیق کی کہ ڈاکٹر شاہد صدیق خان کو ویلنشیا ٹاؤن میں گولیاں ماری گئیں جبکہ وہ نماز جمعہ ادا کرنے مسجد جا رہے تھے۔ ڈاکٹر شاہد صدیق خان لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے چئیرمین بھی رہے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا انہیں چار گولیاں لگیں۔ واقعے کے بعد ڈاکٹر شاہد صدیق کی میت کو جناح اسپتال کے مردہ خانے میں منتقل کیا گیا تھا۔
ترجمان پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اور فرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور شواہد اکھٹے کرکے تحقیقات شروع کردی تھیں۔