ویب ڈیسک : ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے چیئر جیمی ہیریسن نے کہا ہے کہ نائب صدر کاملا ہیرس نے ڈیلیگیٹس کے اتنے ووٹ حاصل کر لیے ہیں جو ان کی اپنی پارٹی کی صدارتی امیدوار کی حیثیت سےنامزدگی کے لیے کافی ہیں۔ جبکہ کملا ہیرس نے فنڈز جمع کرنے کی مہم میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
یہ اعلان آن لائن ووٹنگ کا عمل ختم ہونے سے پہلے کیا گیا ہے، یہ اس انتخابی مہم کی انتہائی تیز رفتاری کی عکاسی کرتا ہے جو اس مومنٹم کو برقرار رکھنا چاہتی ہے جو دو ہفتے سے بھی کم عرصہ پہلے صدر جو بائیڈن کے انتخابی دوڑ سے الگ ہونے اور ہیرس کی اپنی جگہ امیدوار ہونے کی حمایت کرنے کے بعد شروع ہوئی ہے۔
ہیرس کسی پارٹی کے سب سے بڑے ٹکٹ پر پہلی غیر سفید فام خاتون امیدوار بننے جا رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ ایک کال میں شامل ہوکر کہا کہ وہ "متوقع ڈیموکریٹک امیدوار ہونے کو اعزاز سمجھتی ہیں۔"
دوسری طرف نائب صدر کملا ہیرس کی مہم کا کہنا ہے کہ اس نے صدارتی مہم کے لئے جولائی میں 310 ملین ڈالر کے عطیات اکٹھے کیے اور اگست میں اب 377 ملین ڈالر نقد رقم کے ساتھ موجود ہیں ۔مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کی سابق اہلیہ میلنڈا فرنچ گیٹس نے نائب صدر کملا ہیرس کو 52 ملین ڈالر عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔
کملا ہیرس مہم نے اپنے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مہم کو فنڈز جمع کرنے میں ہرادیا ہے ڈونلڈ ٹرمپ نے جولائی میں تقریباً 139 ملین ڈالر حاصل کئے اور مہینے کا اختتام بینک میں 327 ملین ڈالر کے ساتھ ہوا۔
کملا ہیرس نے مزید کہا کہ "یہ آسان نہیں ہو گا۔ لیکن ہم اسے کر لیں گے۔ آپ کی مستقبل کی صدر کے طور پر، میں جانتی ہوں کہ ہم اس لڑائی کے لیے تیار ہیں۔"
ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی نے ڈیلیگیٹ ووٹوں کی گنتی کی تفصیلات فراہم نہیں کیں نہ ہی ریاست بہ ریاست اس ووٹنگ کے اعدادوشمار بتائے جو ورچوئیلی منعقد ہوئی تھی اور ایک ٹیلیتھون کی طرح جاری رہی۔ انتخابی مہم کے عہدیدار مندوبین کی گنتی کے عمل پر نظر رکھتے ہیں جس کا نتیجہ ایک ایسی پیش بینی ہے جو یقینی ہے۔
کسی اور امیدوار نے نامزدگی کے لیے ہیرس کو چیلنج نہیں کیا، اور بائیڈن کی حمایت حاصل کرنے کے بعد کے دنوں میں ہیرس نے تیزی سے ڈیموکریٹک حمایت کو تقویت دی۔