ویب ڈیسک:(جواد ملک) ٹک ٹاک کے ہیڈکوارٹر میں سب ملازمین کو دست اور الٹیاں لگ گئیں،ویڈیو شئیرنگ سائٹ کی سروس بھی متاثر ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق سنگاپور میں TikTok کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے ہیڈ کوارٹر میں سو سے زیادہ ملازمین پر فوڈ پوائزننگ کے واقعے سے متاثر ہوئے ہیں۔
ایک مشتر کہ بیان میں سنگاپور فوڈ ایجنسی اور وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 17 افراد کو معدے کی سنگین علامات پیدا ہونے کے بعد ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جبکہ مزید درجنوں افراد کو ابتدائی طبی امداد اور دوائی دینے کےبعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔
سی این بی سی کے مطابق متاثرہ ملازمین نے سنگاپور میں بائٹ ڈانس کے دفتر میں پیش کیا گیا کھانا کھا یا تھا۔ کیٹررز یون ہائی یاو اور پوٹین سروسز جنہوں نے کھانا فراہم کیا تھا - فوڈ پوائزننگ کے واقعے کے بعد اپنے کاروبار کو معطل کر دیا ہے ۔
"ٹوائلٹ بھرے ہوئے تھے"
سنگاپور کی سول ڈیفنس فورس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ انہیں منگل (30 جولائی) کی سہ پہر 3 بجے کے قریب شکایات موصول ہونا شروع ہوئیں۔
بائٹ ڈانس کے اہلکاروں کے مطابق دفتر میں پیش کیا جانے والا لنچ کھانے کے بعد عملے کو متلی آنے لگی۔ کثیر المنزلہ عمارت کے ہر فلور پر لوگ الٹیاں کررہے تھے۔
"تمام بیت الخلاء بھرے ہوئے تھے اور لوگ فرش پر گرے پڑے تھے۔ پورے دفتر سے قے کی بو آ رہی تھی۔
فوڈ پوائزننگ بریک آؤٹ سے کل 130 ملازمین متاثر ہوئے۔ مبینہ طور پر سترہ ایمبولینسوں کو بائٹ ڈانس ہیڈ کوارٹر میں مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے بھیجا گیا تھا۔
بائٹ ڈانس کے ترجمان نے سی این بی سی کو بتایا کہ کمپنی "معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس پر متعلقہ حکام کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔