پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم ہوگا، منظوری دیدی گئی

05:30 PM, 3 Dec, 2024

(ویب ڈیسک ) پنجاب حکومت نے پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت قرار دینے کیلئے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی۔

وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 20واں اجلاس ہوا، پنجاب کابینہ  نے پی ٹی آئی کے پر تشدداحتجاجی مظاہرے میں پولیس او ررینجرز پر بے رحمانہ تشدد اورحملوں کی شدید مذمت کی۔  اجلاس میں 24نومبر کوپر تشدداحتجاجی مظاہرے میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

کابینہ نے   پی ٹی آئی کے پر تشدد احتجاجی مظاہرے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے لئے خصوصی پیکیج منظور کرلیا۔ پنجاب پولیس کے شہید کانسٹیبل کے لئے مجموعی طورپر2کروڑ 90لاکھ روپے کا پیکیج منظور کیا گیا۔ پی ٹی آئی ورکرز کے بے رحمانہ تشدد سے زخمی ہونیوالے پولیس اوررینجرز اہلکاروں کے لئے 10لاکھ روپے کے پیکیج کی بھی  منظوری دی گئی۔

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ   پی ٹی آئی ورکرز کی بربریت اور بے رحمانہ تشدد سے 172پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بیشترکی حالت نازک ہے، سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیر علاج زخمی اہلکاروں کی حالت دیکھ کر شرم آتی ہے کہ مارنے والے ہمارے لوگ ہیں، زخمیو ں کو دیکھ کر پی ٹی آئی کے  متشدد ورکرزکی بربریت کااندازہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ  کیلوں والے ڈنڈوں اور رائفل کے بٹ سے جتھو ں نے سکیورٹی اہلکاروں کو الگ الگ کرکے مارا ، پی ٹی آئی ورکرز کے ہجوم کے بے رحمانہ تشدد سے زیر علاج اہلکاروں کی کھوپڑیاں، ٹانگیں اور بازو فریکچرہو چکی تھیں،ایس پی کو کیلوں والے ڈنڈو ں سے اس قدر بے رحمی سے مارا گیا کہ اسکی کھوپڑی اور برین ڈیمج ہوگیا اور آنکھ سوج گئی۔

وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ  زندگی میں کبھی ایسی بربریت اورظلم و تشدد کامظاہرہ نہیں دیکھا، پولیس اہلکارکو نزدیک سے گولی ماری جو اس کے جسم کے آر پارہوگئی، پی ٹی آئی ورکرزکے تشدد سے شہید کانسٹیبل کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 10 ہزار تربیت یافتہ سکیورٹی اہلکاروں کی انسداد فسادات کے لئے خصوصی فورس قائم کی جائے گی، ڈیرہ غازی خان اور میانوالی چیک پوسٹوں پر  حملے بڑھ گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز  نے سیکورٹی انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت  بھی کی۔

پنجاب کابینہ نے   پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت قرار دینے کے لئے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی۔ا س کے علاوہ  پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2024کی منظوری دی گئی۔ پیرا کے لئے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہیئر نگ آفیسرز کے اختیارات دینے کی منظوری بھی  دی گئی۔

کابینہ اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلی اور سموگ کے خاتمے کے لئے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم کو شاباش دی گئی۔ مریم نواز نے کہا کہ  سینئر منسٹر مریم اورنگزیب او ران کی ٹیم نے سموگ سے نمٹنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کیا،

بریفنگ میں بتایا گیا کہ معروف ادارے ارتھ پیپل کے سروے میں 63فیصد لوگوں نے وزیراعلی مریم نوازشریف کی کاوشوں کوسراہا۔

پنجاب میں کاشتکاروں نے کسان کارڈ سے 25ارب روپے کے زرعی مداخل خرید لئے،کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے 16ارب روپے کی ڈی اے پی کھاد خریدی۔

وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ  پہلی مرتبہ پنجاب میں کھادکی قلت ہوئی نہ نرخ بڑھے۔

پنجاب میں گندم کی بوائی کا ٹارگٹ 16.6ملین ایکڑ مقررکیا گیا، 87فیصد گندم کی بوائی مکمل ہوگئی۔پنجاب میں اپنی نوعیت کے پہلے او رمنفرد منیارٹی کارڈ اور اس کے لئے فنڈز کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں 15ہزار نادار اقلیتی خاندانو ں کو سہ ماہی امدادی رقم دی جائے گی۔

صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ ارڑوہ نے گرو نانک جنم دن کے شاندار انتظامات پر وزیراعلی مریم نوازشریف کا شکریہ ادا کیا۔رمیش سنگھ ارڑوہ نے کہا کہ  سکھ یاتری پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے واپس گئے ۔

وزیراعلی مریم نوازشریف نے  ننکانہ صاحب میں 3موٹل قائم کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت بھی کی۔ وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن سٹیشن کے قیام کے لئے بلاسود قرضوں کے پراجیکٹ کی منظوری دی گئی۔

پنجاب میں ہارس اینڈ کیٹل شو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس حوالے سے   کابینہ نے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری دے دی۔اس کے علاوہ کابینہ نے  پنجاب پولیس 210عراقی پولیس افسروں اوراہلکاروں کو ٹریننگ دینے،پنجاب بھر میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کے لئے جدید ترین مشینری فراہم کرنے کی منظوری دی۔

پنجاب کابینہ  نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی۔ پنجاب لوکل گورنمنٹ ورکس رولز میں ترمیم کی منظوری بھی دی گئی۔ چوبرجی گارڈن میں سرکاری ملازمین کے لئے3 سہ منزلہ ٹاور بنانے کی منظوری دی گئی۔

وزیراعلی مریم نوازنے سرکاری ملازمین کو پلاٹ دینے او رگھر کے لئے قرض کا پلان طلب کرلیا۔ پنجاب کے سرکاری سکولوں میں سپوکن انگلش او رریڈنگ آورزکے لئے فاؤنڈیشنل لرننگ پالیسی پنجاب 2024کی منظوری بھی دی گئی۔پنجاب کے ہرڈسٹرکٹ میں ماڈل بازار قائم کرنے کا پراجیکٹ، کابینہ نے ابتدائی طورپر 2ارب 58کروڑ کی منظوری دے دی گئی۔

وزیراعلی پنجاب ٹرانسپلانٹ پروگرام کے لئے اڑھائی ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں لیور،کڈنی، بون میرو اور دیگر ٹرانسپلانٹ کئے جائیں گے۔

پنجاب کی طرف سے گلگت  بلتستان کو ایم آر آئی او رکیتھ لیب کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی۔ ٹورازم انٹرن شپ پروگرام کی لانچنگ، پنجاب کے نرسنگ کالجزمیں ایوننگ کلاسز کے اجرا ، پنجاب ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی 276ٹیکنیکل آسامیو ں پر بھرتی کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ نے پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے پرانے اور فرسودہ آلات تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔ 42 سال بعد بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی میں 464 خالی آسامیو ں پر بھرتیو ں کی منظوری دی گئی۔

8ہسپتالو ں کے نئے بورڈ آف مینجمنٹ کے قیام کی منظوری دی گئی۔ضلع قصور کے 43ترقیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

فیصل آباد میں ایسٹرن ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پراجیکٹ ، لاہورکی ٹولنٹن مارکیٹ کی بحالی کے لئے 192ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ ، پنجاب بھر میں 87نا مکمل ترقیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ایکٹ 2024میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ ایڈورٹائز منٹ پالیسی 2024میں ترمیم کی منظوری دیدی گئی۔

مزیدخبریں