پرامن مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں؛عمران خان نے بڑا ٹاسک دیدیا

07:45 PM, 3 Dec, 2024

ویب ڈیسک:سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا آج اہل خانہ نے مجھے اسلام آباد قتل عام کی کی مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا کہ کیسے ہمارے پرامن مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں اور آئین و قانون کی بات کرنے والے درجنوں نہتے شہریوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کیا گیا،اب تک 12 شہدا کی تفصیلات سامنے آ چکی ہیں، یہ جو بربریت ہوئی ہے پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔

تفصیلات کےمطابق  سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے آفیشل ’ایکس‘ اکاونٹ ٹویٹ کیا جس میں انہوں نےصحافیوں اور وکلأ سے گفتگو کی، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یحیی خان پارٹ ٹو ملک پر مسلط ہو کر بیٹھ گیا ہے، میں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنا کر نہتے اور پرامن شہریوں کے قتل عام کی تحقیقات کروائی جائیں اور قتل عام کا حکم دینے والے اور اس میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔

میری اس معاملے پر مزید مشاورت جاری ہے اور میں تفصیلات اکٹھی کر رہا ہوں ہم اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑیں گے، اگر کسی کو لگتا ہے کہ ایسے خوف پیدا کرنے سے عوام چپ بیٹھ جائیں گے تو یہ اسکی خام خیالی ہے، ہم اس ظلم کے خلاف تمام عالمی فورمز پر اپنی آواز بلند کریں گے، تحریک انصاف کی قیادت کو ہدایت کی ہے کہ ذمہ داران بشمول شہباز شریف اور محسن نقوی پر FIR کٹوائیں۔

 دنیا کے کس ملک میں جمہوری احتجاج پر یوں سیدھے فائر کھولے جاتے ہیں؟ شہدا اور زخمیوں کے حوالے سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں کا ڈیٹا جلد از جلد پبلک کیا جائے اور تمام ہسپتالوں اور سیف سٹی کی CCTV فوٹیج محفوظ کی جائے تاکہ 9 مئی کی طرح شواہد غائب نہ کیے جا سکیں، میں نے اپنی پارٹی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ہدایات دی ہیں کہ شہدأ کے لواحقین اور زخمیوں کی دیکھ بھال اور ان کی فلاح و بہبود کی ذمہ داری لیں، جو لوگ لاپتہ ہیں ان کی بازیابی کے لیے تمام توانائی خرچ کریں اور جو لوگ گرفتار ہیں ان کے کیسز کی پیروی کرنے والے وکلا کی ٹیمز کی حوصلہ افزائی کریں۔

جہاں تک آپریشن کی کامیابی اور ناکامی کا سوال ہے تو آپریشنز تو بندوق کے زور پر کامیاب ہو ہی جاتے ہیں، لال مسجد آپریشن بھی کامیاب ہی تھا ، یحیی خان نے بھی آپریشن کامیاب کیا تھا مگر اس کے ایک ماہ بعد ملک دو ٹکڑے ہو گیا تھا، اسلام آباد میں جو خون کی ہولی کھیلی گئی اسکا اثر بہت دیر پا ہو گا۔

 بشریٰ بی بی کو میں نے ہدایت دی تھی کہ احتجاج کو کس طرح اسلام آباد لے کر جانا ہے انہوں نے جو کیا میری ہدایات کے مطابق ہی کیا، تحریک انصاف کے عہدیداران اور کارکنان متحد اور منظم ہو کر ملک پر مسلط مافیا کے خلاف اپنی حقیقی آزادی کی جدوجہد کے اگلے مرحلے کی تیاری کریں،یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔

مزیدخبریں