جماعت اسلامی کا 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

03:50 PM, 3 Jul, 2024

(ویب ڈیسک )   جماعت اسلامی نے 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا ۔ یہ دھرنا ایک دو دن کا نہیں ہوگا، ہم بیٹھے رہیں گے۔

جماعت اسلامی نے 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  اس وقت ملک کی صورتحال اچھی نہیں، معیشت کی تو بہت بری حالت ہے،اس ملک پر جاہلوں کی نہیں البتہ پڑھے لکھے جاہلوں کی حکومت رہی ہے ، 2 کروڑ پانچ لاکھ ایسے بچے ہیں جو آج بھی سکولوں سے باہر ہیں ، بتایا جائے کہ یکساں نظام تعلیم کہاں ہے؟ تعلیم و صحت جس ملک میں نہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ  تنخواہوں میں ٹیکس کے علاوہ یوٹیلیٹی بلز میں الگ سے ٹیکس عوام سے نچوڑا جارہا ہے ،چاہے ٹی وی پر جتنے بھی اشتہارات دیں سوشل میڈیا آپ سے کنٹرول نہیں ہورہا، اس ظلم پر خاموش رہنا بھی بہت بڑا جرم ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ   جماعت اسلامی نے " حق دو " عوامی تحریک کا آغاز کردیا ہے ،   جماعت اسلامی  12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دے گی ۔ یہ دھرنا ایک دو دن کا نہیں ہوگا، ہم بیٹھے رہیں گے، ہم تاجروں ، صنعت کاروں ،مزدوروں اور طلباء سے اس دھرنے کیلیے رابطہ کریں گے ۔

حافظ نعیم  الرحمن نے مطالبہ کیا کہ مراعات یافتہ طبقے کو ملنی والی فری بجلی کو ختم کیا جائے ، پہلے لوگ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ بناتے تھے اور شرماتے تھے، ہمارے وزیراعظم فخریہ انداز میں کہتے ہیں یہ بجٹ آئی ایم ایف کا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ وزیر اعظم نے بڑے جاگیر داروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا ، 50 ایکڑ زمین سے زائد رکھنے والوں پر ٹیکس لگائیں ،  پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے ، کوئی جج اور جرنیل مراعات کیوں نہیں چھوڑتے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  بجلی کی قیمتیں کم کریں پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ختم کریں ، قیمتیں کم کریں اور آئی ایم ایف سے جان چھڑائیں گے ، ہم پر غلام ابن غلام طبقہ  مسلط ہے۔

ایک صحافی نے امیر جماعت اسلامی سے سوال کیا کہ  آپ حق دو تحریک جبکہ اپوزیشن تحریک تحفظ آئین چلا رہی ہے، کیا   مل کر کوئی لائحہ مرتب نہیں کرسکتے؟ کیا آپ کے سابق اتحادی مولانا فضل الرحمان کیساتھ بھی کیا اتحاد نہیں کرینگے  جس پر حافظ نعیم الرحمن نے جواب دیا کہ  ہم کنفیوژ لوگوں کیساتھ نہیں کھڑے ہونگے، جماعت اسلامی عوام کے حقوق کیلئے نکل رہی ہے ، ہمارا اپوزیشن کیساتھ رابطے میں ہیں مگر کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے ، تحفظ آئین پاکستان میں شامل جماعتوں میں خود مختلف ایشوز پر ابہام ہے ، ہم کسی بھی قسم کے ابہام کا شکار نہیں ہونگے اور نہ اپنی اس تحریک کو کنفیوژن کا شکار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  تحریک تحفظ والے بتائیں کہ چار ماہ میں ان کی کیا کارکردگی ہے؟ ، میں کسی قسم کی تقسیم کا خواہاں نہیں اس سے حکومت فائدہ اٹھاتی ہے، ہمارا واحد ایجنڈا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط واپس لی جائیں، عوام پر ڈالا گیا بوجھ واپس لیا جائے۔

مزیدخبریں