مجھے جیل بھیجا تو شدید ردعمل آئیگا، ڈونلڈ ٹرمپ کی وارننگ

10:56 AM, 3 Jun, 2024

ویب ڈیسک :سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں جیل بھیجنا ان کے حامیوں کے لیے ایک ’ بریکنگ پوائنٹ‘ ثابت ہو سکتا ہے جس کا شدید ردعمل سامنے آئے گا۔ 
رپورٹ کے مطابق اتوار کو فوکس نیوز کو انٹرویو میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منی ٹریل کے مقدمے میں سزا کے بعد جیل یا گھر میں نظر بندی کے امکان کو تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں۔ میرے خیال میں عوام کے لیے اس تسلیم کرنا مشکل ہو گا۔ آپ جانتے ہیں کہ ایک خاص وقت پر بریکنگ پوائنٹ آ جاتا ہے۔‘
 امریکہ میں پہلے ہی نومبر میں ہونے والے انتخابات کے دوران بدامنی اور سیاسی ہراسانی کے حوالے سے خدشات ہیں اور ایسے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اس انتباہ نے ان خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالت نے جمعرات کو کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی اور 2016 کے صدارتی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش میں ایک پورن سٹار کو خاموش رہنے کے عوض رقم کی ادائیگی پر سزا سنائی۔ 
نیویارک کی جیوری نے ڈونلڈ ٹرمپ پر کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی کے حوالے سے عائد 34 الزامات میں سے تمام کو درست قرار دیتے ہوئے سابق صدر کو ہر ایک جرم کا مرتکب قرار دیا۔
امریکہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سابق صدر کو سزا سنائی گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر پورن سٹار سٹارمی ڈینیئل کو خاموش رہنے کے عوض ادا کی گئی رقم کو چھپانے کے لیے کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی سے متعلق 34 الزامات عائد کیے گئے تھے۔ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ جنہیں ضمانت کے بغیر رہا کیا گیا تھا، اب ایک سزا یافتہ مجرم ہیں۔ 

’’ ہلیری کلنٹن کو جیل بھیجنے کا نہیں کہا تھا’’، ٹرمپ کا جھوٹ پکڑا گیا

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں جھوٹا دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے اپنی انتخابی حریف ہیلری کلنٹن کو جیل بھیجنے کا نہیں کہا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں انتخابی مہم کے دوران اوباما انتظامیہ کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کو مجرم قرار دیا تھا۔
انہوں نے اکتوبر 2016 کے ایک مباحثے میں کہا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو ہلیری کلنٹن جیل میں ہوں گی۔
اتوار کو فوکس نیوز کو انٹرویو میں 77 سالہ میزبان ول کین نے جب ڈونلڈ ٹرمپ سے اس حوالے سے سوال کیا کہ ’آپ نے ہلیری کلنٹن کے بارے میں کہا کہ انہیں جیل میں ڈال دوں گا۔ آپ نے بطور صدر ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ ’میں نے انہیں شکست دی۔ جب آپ جیت جاتے ہیں تو یہ آسان ہوتا ہے۔ اور وہ ہمیشہ کہتے تھے کہ اسے جیل میں بند کر دو اور مجھے لگا اور میں یہ کر سکتا تھا لیکن میں نے محسوس کیا کہ یہ ایک بھیانک بات ہے۔ اور پھر میرے ساتھ یہ ہوا۔‘
ٹرمپ نے کہا کہ ’میں نے ایسا نہیں کہا تھا کہ انہیں جیل میں ڈال دو لیکن لوگوں نے کہا کہ انہیں قید کر دو، انہیں قید کر دو۔‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’پھر ہم جیت گئے اور میں نے کُھل کر کہا کہ ’کم آن۔ آرام کریں۔ ہمیں اپنے ملک کو عظیم بنانا ہے۔‘
امریکی میڈیا نے فوری طور پر ان کے اس دعوے کی حقیقت کی جانچ پڑتال کی اور سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے ایسے ویڈیو کلپس کے کچھ حصے شیئر کیے جن میں ریپبلکن اس نعرے سے متفق دکھائی دے رہے ہیں یا واضح طور پر ہلیری کلنٹن کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
 

مزیدخبریں