بریکنگ نیوز: شہباز شریف ملک کے 33ویں وزیراعظم بننے میں کامیاب، عمرایوب ناکام

01:30 PM, 3 Mar, 2024

ویب ڈیسک: نومنتخب قومی اسمبلی نے بالآخر پاکستان کے 33ویں وزیراعظم کا انتخاب کرلیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کے عمل کو شروع کیا۔ تو اسپیکر نے قواعد وضوابط پڑھ کر سنائے۔ جس کے بعد شہباز شریف کی حمایت کرنے والے اراکین کو لابی اے جبکہ عمر ایوب کی حمایت والے اراکین کو لابی بی میں جانے کا کہا گیا۔

جے یوآئی ف کی جانب سے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا گیا۔ سربراہ بی این پی مینگل بھی اپنی نشست پر بیٹھے رہے اور ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں 2 منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں تاکہ ارکان ایوان میں واپس آجائیں۔

 تفصیلات کے مطابق شہباز شریف 201 ارکان کی حمایت حاصل کرکے دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان کو 92 ووٹ ملے ہیں۔ وزیراعظم منتخب ہونے کیلئے 169 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل کرنا لازمی تھا۔ قبل ازیں قومی اسمبلی اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے شدید نعرے بازی شروع کردی۔ نعرے بازی کے دوران ہی نومنتخب ایم این اے سردار جام کمال نے حلف اٹھایا۔ 

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے، قومی اسمبلی اجلاس سے قبل قائد کے اسمبلی پہنچنے پر پارٹی کے نامزد وزیر اعظم شہبازشریف اور دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ میاں شہبازشریف اور عمر ایوب خان کے درمیان ون آن ون مقابلہ ہوگا ۔ سادہ اکثریت کیلئے 169 اراکین کے ووٹ درکار ہیں جبکہ شہباز شریف کو 200 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

اس سے قبل وزارت عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے نامزد امیدوار میاں محمد شہباز شریف اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے، شہبازشریف اور سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب نے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کے پاس جمع کرا ئے ،شہباز شریف کے آٹھ کاغذات نامزدگی اسحاق ڈار، خورشید شاہ، احسن اقبال ، طارق بشیر چیمہ، عون چوہدری، خواجہ آصف ، عطا تارڑ اور انوشہ رحمان سمیت دیگر رہنمائوں نے جمع کروائے ۔

 سنی اتحاد کونسل کے وزیراعظم کے لیے امیدوار عمر ایوب خان نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ خود اپنے 4  کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سنی اتحاد کونسل کی جانب سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی پر فارم 45 کے حوالے سے اعتراض عائد کیا گیا جس  پر مسلم لیگ (ن) نے موقف اپنایا کہ رول آف ممبر پر دستخط کرنے والا ہر ممبر وزارت عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا اہل ہے ۔

 سپیکر نے شہبازشریف کے کاغذات پر اعتراض مسترد کرتے ہوئے انہیں منظور کرلیا ۔ مسلم لیگ ن نے عمر ایوب کے کاغذات پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا ، انہیں بھی منظور کرلیا گیا ۔

عبدالعلیم خان شہبازشریف کے تجویز کنندہ اور جمال شاہ کاکڑ تائید کنندہ اور سید خورشید شاہ، شہبازشریف کے تجویز کنندہ،رومینہ خورشید عالم تائید کنندہ ہیں۔
 بیرسٹرگوہر علی خان تجویزکنندہ اورعلی خان جدون تائید کنندہ ہیں۔ اسد قیصر تجویز کنندہ اور مجاہد علی تائید کنندہ ہیں۔ ریاض فتیانہ تجویز کنندہ اور عامر ڈوگر تائید کنندہ ہیں۔ عمیرنیازی تجویز کنندہ اور ثناءاللہ مستی خیل تائید کنندہ ہیں۔

آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا،جس کے لئے قومی اسمبلی کا غیرمعمولی اجلاس آج 11 بجے ہو گا۔اجلاس میں وزیراعظم کے انتخاب کے سوا کوئی اور کارروائی نہیں ہوگی،رائے دہی سے قبل اسپیکر امیدواروں کے نام پڑھ کر سنائیں گے،ایک ہی امیدوار ہونے کی صورت میں اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار وزیراعظم منتخب ہوجائے گا۔دو امیدوار ہونے کے صورت میں رائے دہی کرائی جائے گی۔اگر کوئی امیدوار اکثریت حاصل نہ کر سکا تو دوبارہ رائے شماری ہو گی۔

رائے دہی سے قبل پانچ منٹ تک ایوان میں گھنٹیاں بجائی جائیں گی،گھنٹیاں بجانے کے بعد قومی اسمبلی ایوان کے دروازے مقفل کر دیے جائیں۔ گے۔رائے شماری کے عمل کے بعد سیکریٹری تقسیم فہرست جمع کروائے گا، ووٹنگ کے اختتام پر سپیکر نتائج کا اعلان کرے گا۔نمبر گیم پورا ہونے کی صورت شہباز شریف دوسری بار ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔

مزیدخبریں