ویب ڈیسک : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایگزیکٹو آرڈر جار ی ہونے کے بعد بٹ کوائن سمیت 5 کرپٹو کرنسیز کی قیمت کو پر لگ گئے ، بٹ کوائن کی آخری ٹریڈنگ تقریباً $93,057 تک پہنچ گئی،ایتھر 10% اوپر ہے اور آخری ٹریڈنگ$2,450 پر تھا جبکہ ، XRP 31%، سولانا 15% اور کارڈانو 69% اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔
یادرہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ممکنہ طور پر5 ڈیجیٹل اثاثوں (کرپٹو کرنسیوں)کو امریکی کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو میں شامل کیے جانے کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کےبعد ان اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو میں اچانک اضافہ ہوگیا۔پیر کے روز بٹ کوائن کی قیمت گزشتہ ہفتے کی کم ترین سطح کے مقابلے میں پانچ بار بڑھتی ہوئی دیکھی گئی،
بٹ کوائن پیر کے روز گزشتہ ہفتے کی کم ترین سطح سے 20 فیصد سے زیادہ ٹریڈ کر رہا تھا اور کئی دیگر کرپٹو کرنسیز جن کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ نئے امریکی سٹریٹجک ریزرو میں شامل ہوں گی بھی تیزی سے بڑھیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ’ ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق جنوری کے ایگزیکٹو آرڈر سے بٹ کوائن، ایتھر، ایکس آر پی، ایس او ایل (سولانا) اور اے ڈی اے (کارڈانو) سمیت کرنسیوں کا ذخیرہ رکھیں گے، اس سے قبل ان کرنسیوں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا گیا تھا، اتوار کے روز کاروبار کے دوران انہی ڈیجیٹل اثاثوں کی قیمتوں میں 8 سے 62 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کے حکم نامے میں صدارتی ورکنگ گروپ کو ایک کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو پر آگے بڑھنے کی ہدایت کی گئی ہے، جس میں ایکس آر پی، ایس او ایل (سولانا) اور اے ڈی اے (کارڈانو) شامل ہیں، میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ امریکا دنیا کا کرپٹو دارالحکومت ہو۔’
ایک گھنٹے سے زیادہ وقت کے بعد، ٹرمپ نے ایک اور پوسٹ شامل کی اور لکھا کہ ’ظاہر ہے کہ دیگر قیمتی کرپٹو کرنسیوں کی طرح بٹ کوائن اور ایتھر امریکی کرپٹو ریزرو کا مرکز ہوں گی۔‘ اس پیغام کے ساتھ ہی بٹ کوائن کی مارکیٹ ویلیو فوری 8 فیصد اضافے کے ساتھ 90 ہزار 828 ڈالر تک جاپہنچی، جبکہ دوسری سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایتھر 8.3 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ہزار 409 ڈالر پر بند ہوئی۔
ریپبلکن صدر نے 2024 کے انتخابات میں کرپٹو صنعت کی حمایت حاصل کی تھی اور وہ تیزی سے اپنی پالیسی ترجیحات کی حمایت حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھے ہیں، ان کے ڈیموکریٹک پیشرو جو بائیڈن کے دور میں ریگولیٹرز نے امریکیوں کو دھوکا دہی اور منی لانڈرنگ سے بچانے کے لیے اس صنعت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا۔
تاہم حالیہ ہفتوں میں کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں تیزی سے کمی ہوئی ہے، اور ٹرمپ کی انتخابات میں کامیابی کے بعد کچھ بڑی ڈیجیٹل کرنسیوں کی بڑھنے والی قیمت تیزی سے نیچے چلی گئی، جس سے صنعت میں دیکھا جانے والا جوش و خروش ماند پڑگیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی کرپٹو ریزرو کی کرنسیوں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔