امریکی جامعات میں طلبہ کا فلسطینیوں کے حق میں احتجاج، گرفتاریوں کی تعداد 2100 سے بڑھ گئی

01:38 PM, 3 May, 2024

ویب ڈیسک: امریکا کے تعلیمی اداروں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے والے طلبہ کی گرفتاریوں کی تعداد 2100 سے تجاوز کر گئی ہے۔

رپورٹ  کے مطابق  18 اپریل کے بعد سے امریکہ کے 40 مختلف کالجوں یا یونیورسٹیوں میں گرفتاریوں کے کم از کم 50 واقعات ہوئے ہیں۔

تازہ ترین پولیس کارروائیوں میں مظاہروں کے گڑھ نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے 100 گرفتاریاں ہوئیں۔ اسی طرح ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی کیلی فورنیا یونیورسٹی میں پولیس نے جعمرات کو کارروائی کرتے ہوئے 210 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے مظاہرین کو یونیورسٹی خالی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم مظاہرین نے پولیس کی ہدایات کو نظر انداز کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی امریکہ کی وہ پہلی درس گاہ ہے جہاں فلسطینیوں کے حق میں طالب علموں کے مظاہرے شروع ہوئے تھے اور اب یہ سلسلہ ملک کی بہت سی یونیورسٹیوں تک پھیل چکا ہے۔

امریکی جامعات میں خیمہ زن مظاہرین غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ طلبہ کے مطالبات میں یونیورسٹیوں کے اسرائیل سے مالی تعلقات کا خاتمہ، مالی معاملات میں شفافیت اور احتجاج کرنے والے طلبہ و اساتذہ کے لیے عام معافی بھی شامل ہے۔

طلبہ کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے پولیس کو بلانے کے فیصلے پر یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کو تنقید کا سامنا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے مظاہروں کو یہود دشمنی قرار دیا ہے جب کہ اسرائیل کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنے خلاف الزامات کو خاموش کرنے کے لیے ان الزامات کو استعمال کرتا ہے۔ 

کیوبیک کے وزیرِ اعظم فرانکوئس لیگلٹ نے جمعرات کے روز کہا کہ مونٹریال کی میک گل یونیورسٹی میں کیمپ کو ختم ہو جانا چاہیے جبکہ زیادہ سے زیادہ طلباء نے کینیڈا کی کچھ بڑی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حامی کیمپ قائم کر لیے اور مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے تعلقات رکھنے والے گروپوں سے مالی راوابط اور ان میں سرمایہ کاری ختم کر دیں۔ 

کینیڈین مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے جب پولیس امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپسز میں سینکڑوں افراد کو گرفتار کر رہی ہے اور غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 

جبکہ میک گل یونیورسٹی نے پولیس سے مداخلت کی درخواست کی تھی، قانون نافذ کرنے والے ادارے جمعرات کو کیمپ خالی کرنے کے لیے یونیورسٹی میں داخل نہیں ہوئے اور جمعرات کی شام ایک بیان میں کہا کہ وہ صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ 

طلباء نے کینیڈا کے سکولوں بشمول ٹورنٹو یونیورسٹی، یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا اور اوٹاوا یونیورسٹی میں بھی احتجاجی کیمپ لگائے۔

مزیدخبریں