ویب ڈیسک: سوتر منڈی کے تاجر کا بیویوں اور بچوں کو قتل کرنے کے واقعے میں نئے انکشافات منظرعام پر آگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کاظم جواد معروف کپڑے کے برانڈ کا ڈائریکٹر بھی تھا۔ کاظم جواد کا بھائی بھی کپڑے کے برانڈ میں ڈائریکٹر ہے۔ گزشتہ روز کاظم کے برانڈ کے مالک کے ساتھ دو بجے میٹنگ تھی۔
کاظم جواد نے دوپہر میں فون کر کے مینیجر کو میٹنگ میں شرکت کی تصدیق کی اور کہا کہ کچھ ایمرجنسی ہے پورے دو بجے تک آؤں گا۔ مینیجر نے میٹنگ میں نہ پہنچنے پر دو کالز کیں اور میسیج کیا مگر جواب نہیں آیا۔
بتایا گیا ہے کہ کاظم جواد کے بھائی نے میٹنگ میں شرکت کی۔ کاظم جواد میٹنگ میں نہیں آیا۔ شام سات بجے کاظم جواد کے بھائی کو گھر سے اطلاع آئی۔ کاظم جواد کا بھائی اپنی فیملی کے ساتھ گھر کے اوپر والے حصے میں رہتا تھا۔
کاظم جواد کی دوسری بیوی لاہور تھی کل اس نے ڈارئیور کو بھیج کے گھر بلوایا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ کاظم جواد دو تین روز سے پریشان لگ رہے تھے اور رواں ہفتے کے دوران صرف ایک روز دفتر آئے۔ منگل کے روز دفتر آئے اور اپنے بھائی سے کچھ گفتگو کی اور چلے گئے۔
کہا جارہا ہے کہ کاظم جواد کو تین سال قبل سوتر منڈی میں کاروبار میں بڑا نقصان ہوا تھا۔ دفتری اسٹاف کا کہنا ہے کہ کاظم جواد نے تین دن سے پریشانی میں کپڑے بھی تبدیل نہیں کیے تھے ورنہ وہ روزانہ دو دفعہ کپڑے تبدیل کرتےتھے۔
کاظم جواد نے پستول کے آگے سائلنسر لگا کر تمام افراد کو قتل کیا۔ جس کی وجہ سے گھر کے باہر موجود گارڈ اور ڈرائیور کو بھی فائرنگ کا پتہ نہ چل سکا۔