ویب ڈیسک: راولپنڈی کے تھانہ روات کی حدود میں استاد جلاد بن گیا، پرنسپل نے نویں جماعت کے طالبعلم پر تشدد کرکے اس کے کندھے کی ہڈی توڑ دی۔
طالب علم کے والدین بیٹے کے ٹیسٹ کے لیے مختلف ہسپتالوں کے چکر لگاتے رہے، میڈیکل رپورٹ کے بعد تھانہ روات میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
والد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ میرا بیٹا 17 سالہ حیدر علی گورنمنٹ ہائی سکول گوڑھا راجگان میں پڑھتا ہے، بیٹا طبعیت خراب ہونے کے باعث سکول نہیں گیا، والدہ نے پوچھا تو بیٹے نے واش روم میں گرنے کا کہا، بیٹے کو مقامی ہسپتال میں لے گئے تو راستے میں بے ہوش ہوگیا۔
متن کے مطابق ڈاکٹروں نے چیک اپ کروایا تو معلوم ہوا کہ دائیں کندھے کی ہڈی فریکچرہے۔
والد نے پولیس کا بتایا کہ میرے چھوٹے بیٹے طیب جو چھٹی جماعت میں اسی سکول میں پڑھتا ہے، اس نے بتایا کہ باہر کھیلتے ہوئے لڑکوں نے بتایا کہ حیدر کو سر فیصل پرنسپل نے لاتوں اور مکوں سے مارا تھا جس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گیا تھا۔ سر نے مجھے ڈرایا کہ گھر کسی کو نہ بتانا۔
ذرائع کے مطابق بااثر پرنسپل والدین پر مقدمہ واپس لینے کے لیے دباو ڈال رہے ہیں۔ پولیس بھی بااثر پرنسپل کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔