حکومت نےرمضان سے پہلےچینی مافیا کو پچھاڑ دیا

07:39 AM, 4 Apr, 2021

اویس
اسلام آباد (پبلک نیوز) وزیر اعظم پاکستانی عوام سے ملکی مسائل کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے کہ موضوع کرپشن کا چل نکلاٗ وزیر اعظم نے تفصیل سے وضاحت کی کہ کس طرح پاکستان کو کرپٹ سیاستدانوں اور کرپشن نے تباہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر اپنے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کو کہا کہ وہ قوم کو سمجھائیں کہ کیسے ملک میں چینی کی کرپشن ہوتی ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ چینی کی قیمت اور اس کا بار بار بڑھنا ساٹھ کی دہائی سے پاکستان میں جاری ہے ٗ جب بھی اس گروہ کو موقع ملتا ہے تو وہ چینی کی قیمتوں بڑھا دیتے ہیں اور پھر اس سے شاندار قسم کے منافع کماتے ہیں ٗ ہمارے دور حکومت میں جب پہلی بار چینی کی قیمت بڑھائی گئی تو ایک انکوائری آپ کے حکم پر شروع ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس انکوائری کے بعد معلوم ہوا کہ کس طرح سے کرپشن ہوتی ہے ٗ پھریہ قانون بنایا گیا کہ آپ پندرہ دن کے بعد چینی فروخت کر سکتے ٗ چینی کا سٹاک ملوں میں پڑا رہتا ہے ٗ بروکر اس کی قیمت طے کرتا ہے ٗ چینی کی پیداوازی لاگت تو آپ پہلے طے کر سکتے ہیں کیونکہ چینی چار ماہ میں بن جاتی ہے اور اس کی ایک فکس قیمت ہونی چاہیے۔ شہزاد اکبر نے انکشاف کیا کہ ہر ماہ ٗ ہر دن ٗ ہر ہفتے چینی کی قیمت تبدیل ہوتی ہے ٗ رمضان سے پہلے بھی ایک منظم گروہ سٹے بازوں کی قیمتوں کو 30 سے 40 فیصد بڑھانے جا رہا تھا اور اس کا وہ طریقہ کرتے ہیں کہ واٹس ایپ گروپ میں طے کرتے ہیں کہ 20 دن بعد چینی کی فی کلو قیمت کیا ہو گی۔
مزیدخبریں