عمران خان کب تک وزیراعظم رہ سکتے ہیں؟
06:15 AM, 4 Apr, 2022
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستانی آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت صدر مملکت، نگران سیٹ اپ کے آنے تک سبکدوش ہونے والے وزیراعظم کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے حزب اختلاف کی تحریک عدم اعتماد کو غیر قانونی قرار دے کر مسترد کر دیا تھا جس کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔ اس عمل کیساتھ ہی ناصرف وفاقی کابینہ بلکہ وزیراعظم عمران خان کا عہدہ بھی ختم ہو گیا تھا۔ بعد ازاں فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ قومی اسمبلی اور کابینہ تحلیل ہونے کے باوجود وزیراعظم عمران خان ملکی آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت نگران سیٹ اپ کی تقرری تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر الیکشن 90 روز میں ہوں گے۔ تاہم یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آئین نگران سیٹ اپ کے حوالے سے کیا کہتا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور اس کا تقرر کیسے ہوتا ہے؟ قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر صدر مملکت سبکدوش ہونے والے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے صلاح ومشورے کے بعد نگران وزیراعظم اور نگران کابینہ کا تقرر کریں گے۔ تاہم اگر اپوزیشن لیڈر اور سبکدوش ہونے والے وزیراعظم کے درمیان اگر اتفاق نہ ہوا تو دونوں 3 روز کے اندر تین نام کمیٹی کو بھجوانے کے پابند ہونگے۔ یہ خصوصی کمیٹی سبکدوش ہونے والی اسمبلی کے 8 سابق اراکین پر مشتمل ہوگی جن میں حکومت اور اپوزیشن کو برابر نمائندگی دی جائے گی۔ پاکستانی آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت کمیٹی 3 دن میں نگران وزیراعظم کا فیصلہ کریگی۔ تاہم اگر اس معاملے پر کمیٹی میں بھی اتفاق نہ ہوسکا تو اسے الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا جائے گا۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن پابند ہوگا کہ وہ 2 دن کے اندر فیصلہ کرے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت نگران وزیراعظم اور سیٹ اپ کے آنے تک سبکدوش ہونے والا وزیراعظم ہی اپنا عہدہ برقرار رکھے گا۔