(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کو خطوط بھیجنے کے معاملے کی ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے خطوط بھیجے والا مبینہ طور پراسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین سے داخل ہوا، خطوط بھیجنے والے کا تعلق مبینہ طور پر اسلام آباد راولپنڈی سے ہی ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ تمام خطوط سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹیلائٹ ٹاؤن اور کٹاریاں پوسٹ آفس سے بھیجے گئے ہیں ، خطوط پر سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹیلائٹ ٹاؤن راولپنڈی کی سٹیمپ موجود ہے، سب ڈویژنل پوسٹ آفس تھانہ نیو ٹاؤن کی عمارت کے ساتھ واقع ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹیلائٹ ٹاؤن کے ارد گرد کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں، روزانہ کی بنیاد پر دس سے پندرہ لوگ پوسٹ آفس میں خط ڈالنے آتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ خطوط بھیجنے کے لیے سیٹلائٹ ٹاؤن میں واقع دو پوسٹ آفس کا انتخاب کیا گیا، بھیجنے والے نے کچھ خطوط کٹاریاں پوسٹ آفس اور کچھ سیٹلائٹ ٹاؤن سے باکس میں ڈالے، کٹاریاں پوسٹ آفس کے باہر بھی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ خطوط بھیجے والا مبینہ طور پراسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین سے داخل ہوا، خطوط بھیجنے والے کا تعلق مبینہ طور پر اسلام آباد راولپنڈی سے ہی ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے مختلف مقامات سے سی سی ٹی وی فوٹیجز لے کر تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر رکھا ہے، خطوط سے ملنے والے مبینہ زہریلے مواد کو پہلے ہی پنجاب فرانزک لیب بھجا جا چکا ہے، خطوط پر لگے فنگر پرنٹس کو بھی فرانزک کروایا جائے گا ۔