ممنوعہ فنڈنگ فیصلہ، حکومت سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی
02:26 PM, 4 Aug, 2022
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ، کہا الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 سال سے تاخیر کا شکار فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیا ہے، حکومت پاکستان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق ڈیکلریشن سپریم کورٹ بھجوانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے. وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت فیصلہ دیا، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، 8 سال سے اس کیس پر تحقیقات ہو رہی تھیں، آٹھ سال میں پاکستان تحریک انصاف نے اس کیس میں 51 التواء حاصل کئے، اس کیس کا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور حکومت وقت کا کوئی تعلق نہیں ہے، یہ کیس اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن میں لے کر گئے تھے. وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کی درخواست پر پی ٹی آئی سے تمام ثبوت مانگے لیکن انہوں نے آٹھ سال گزر جانے کے باوجود جواب نہیں دیا جس پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام ریکارڈ پیش کیا، الیکشن کمیشن نے آٹھ سال بعد تفصیلی فیصلہ دیا، پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت حکومت آئین اور قانون کے مطابق اس پر عمل درآمد کرنے کی پابند ہے. وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا وزارت قانون نے کابینہ کو مفصل بریفنگ دی، حکومت وقت آئین و قانون کے مطابق اس طرح کے فیصلوں پر عمل درآمد کی پابند ہے، فیصلہ میں واضح طور پر پاکستان تحریک انصاف فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر ہوئی ہے، عمران خان نے پانچ مرتبہ جعلی بیان حلفی جمع کروائے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی غیر ملکی امداد لینے والی سیاسی جماعت قرار پائی ہے، عاشورہ کے بعد اگلی کابینہ کے اجلاس میں وزارت قانون تمام قانونی اور آئینی چیزوں کا جائزہ لیتے ہوئے ڈیکلریشن سپریم کورٹ بھیجنے کے لئے کابینہ میں پیش کرے گی، یہ قانون اور آئین کا معاملہ ہے، حکومت پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق اس فیصلے پر ایکٹ کرنے کی پابند ہے، پاکستان تحریک انصاف غیر ملکی فارن فنڈنگ لینے والی جماعت قرار پائی، پی ٹی آئی نے 16 اکائونٹس ڈیکلیئر نہیں کئے، 26 اکائونٹس میں سے پی ٹی آئی نے 8 کی اونر شپ لی، یہ اکائونٹس عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے سینئر قیادت کے نام پر کھلے اور پاکستان تحریک انصاف کے ملازمین کے ناموں پر پیسے آتے رہے اور اسے ڈیکلیئر بھی نہیں کیا گیا. وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا پاکستان تحریک انصاف نے اس کیس میں 51 مرتبہ التواء حاصل کیا، 9 وکلاء کو تبدیل کیا اور ہائی کورٹس میں 11 پٹیشنز دائر کیں کہ یہ الیکشن کمیشن کا دائرہ کار نہیں ہے، پاکستان تحریک انصاف نے ووٹن کرکٹ لمیٹڈ، برسٹل انجینئرنگ سروسز، ای پلانٹ ٹرسٹیز، پی ٹی آئی یو ایس اے، پی ٹی آئی کینیڈا کوآپریشن، بھارتی نژاد امریکی خاتون مس رومیٹا شیٹی سے فنڈنگ وصول کی. ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے افسران اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے خصوصی دعا کی گئی، کابینہ نے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور اور وزارت مذہبی امور کو حج کے بہترین انتظامات کرنے پر سراہا گیا، کابینہ کو پاکستان ری انشورنس کمپنی کے سی ای او کی تعیناتی کے لئے تین افراد پر مشتمل پینل پیش کیا گیا، کابینہ نے فرمان اللہ کو چیف ایگزیکٹو بنانے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کابینہ میں این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے کی تفصیلی رپورٹس پیش ہوئیں، وزیراعظم ریلیف کی سرگرمیوں کو خود مانیٹر کر رہے ہیں، وزیراعظم نے بلوچستان کا بھی دورہ کیا، جہاں جہاں کوتاہیاں نظر آئیں وہاں فوری ایکشن لیا گیا، وزیراعظم نے آج ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب زدہ علاقوں کا بھی دورہ کیا، انتظامیہ کو بھی ہدایت کی کہ بحالی کے کاموں کو فوری طور پر انجام دیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کو 10 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تباہ شدہ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے بھی 5 لاکھ روپے فی خاندان ادائیگی کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق کابینہ نے ملک میں جاری ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا اور این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور افواج پاکستان کے بہترین ورکنگ ریلیشن شپ کو سراہا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ این ڈی ایم اے، صوبائی حکومتوں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے مشترکہ سروے کیا جائے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی منظوری دی جس کا مقصد مشترکہ سرویز پر غور کرنا اور صوبوں کے ساتھ مل کر بحالی اور تعمیر نو کے حوالے سے منصوبہ بندی کرنا ہے، کمیٹی کے باقی ارکان کے ناموں کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا بحالی، تعمیر نو اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو رقوم کی فوری ہدایت کی گئی ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مشترکہ سرویز شفاف، حقیقت پر مبنی اور جامع ہونے چاہئیں۔ کابینہ نے وزارتِ اقتصادی امور کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان میں موجود بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ کرکے سیلاب سے تباہ شدہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کے لئے وسائل کی فراہمی کے حوالے سے بات کریں۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے، وزارت اقتصادی امور اور متعلقہ وفاقی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ملکی این جی اوز اور مخیر حضرات سے بھی رابطہ کریں تاکہ بحالی کے کام کو تیز کیا جا سکے۔ صاحب حیثیت حضرات سیلاب زدگان کے لئے اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں.