لاہور (پبلک نیوز ) اردو ناول امربیل اور راجہ گدھ سے شہرت حاصل کرنے والی معروف ناول نگار، افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس بانو قدسیہ کی آج چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔
بانو قدسیہ 28 نومبر 1928 کو بھارت میں ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئیں اور تقسیم ہند کے بعد لاہور آگئیں، اردو ادب سے بے حد لگاﺅ کے باعث انہوں نے اردو میں متعدد ناول لکھے جن میں ان کا '' راجہ گدھ'' اور ''امر بیل'' اس قدر مشہور ہوا کہ ان کا نام بہترین ناول نگاروں میں شامل کیا جانے لگا۔
بانو قدسیہ اسٹیج شو اور ٹیلی ویژن کے لیے بھی پنجابی اور اردو زبان میں ڈرامہ اسکرپٹ لکھے، ان کے مشہور ڈراموں میں پیا نام کا دیا‘فٹ پاتھ کی گھاس‘آدھی بات اور دیگر شامل ہیں۔ان کی بہترین تحریروں اور اردو ادب میں بہترین کارکردگی پر 1983 میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ہلال امتیاز اور 2010 میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔
انہوں نے 2012 میں کمال فن کا ایوراڈ بھی اپنے نام کیا، بانو قدسیہ شدید علالت کے باعث 4 فروری 2017 کو دنیائے فانی سے کوچ کرگئیں اردو ادب میں ان کے خلا کو کوئی پرنہیں کرسکتا۔