چین ہمارا آزمودہ دوست، ہر آزمائش پر پورا اترا:وزیراعظم
10:13 AM, 4 Feb, 2022
بیجنگ: ( پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان آزمودہ دوست ہیں۔ دونوں ممالک کے تعاون پر مبنی تزویراتی شراکت داری ہر آزمائش پر پورا اتری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن کا تعاون قابل تحسین ہے۔ سی پیک سے دونوں ملکوں کے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ سی پیک کے جلد مکمل ہونے والے منصوبوں سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ تفصیل کے مطابق وزیراعظم نے جمعہ کو دورہ چین کے دوران چین کے قومی ترقی واصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین ہی لی پنگ سے ورچوئل ملاقات کی۔ ملاقات میں چین کے سیاسی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سی پیک کے جاری منصوبےاور مستقبل کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اراکین اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ جبکہ ہی لی پنگ کے ہمراہ وائس چیئرمین ننگ جیزی اور تانگ ڈینگ جی، این ڈی آر سی کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ کووڈ وبا کے باوجود دونوں ملکوں کے تعاون کے باعث سی پیک منصوبوں پر کام جاری رہا۔ چین کے قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کا تعاون قابل تحسین ہے۔ سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) منصوبے کا ایک اہم جزو ہے۔ سی پیک سےدونوں ملکوں کے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے جلد مکمل ہونے کے منصوبوں سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ سی پیک منصوبوں نے ملک کے پائیدار معاشی ترقی کی ٹھوس بنیاد رکھی ہے اور ان منصوبوں نے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کی تزویراتی اہمیت دونوں ملکوں کے لئے ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے عوام کو فوائد حاصل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریق گوادر کو خطے کا معاشی مرکز بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ ایم ایل ون اور دوسرے اہم توانائی منصوبوں کو ترجیح بنیادوں کے طور پر لیا جائے گا۔ اس موقع پر چین کے قومی ترقی واصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین ہی لی پنگ نے کہا کہ چین سی پیک منصوبوں کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور چین سی پیک منصوبوں پر تیز رفتار پیشرفت کے لئے پرعزم ہے۔ گذشتہ 7 سالوں میں چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک مستقبل میں بھی مجموعی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔