فواد چودھری نے خواجہ آصف کو جھوٹا قرار دیدیا
03:48 AM, 4 Jul, 2022
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے خواجہ آصف کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی گفتگو سے کنفیوژن پھیلانا ان کی عادت ہے۔ وہ عادتاً جھوٹے ہیں۔ فواد چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجنبی گروہ افواہ سازی کے ذریعے اپنی عزت جو خاک آلود ہو چکی ہے، اسے بحال نہیں کرسکتا۔ شریفوں کے درباریوں کی پہچان امریکا سمیت بیرونی قوتوں کی خوشنودی کو مقصدِ حیات بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منتخب جمہوری حکومت کیخلاف سازش کرنیوالے اب بھی امریکا کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے بیانیے بنا رہے ہیں۔ امریکی مراسلے میں ڈونلڈ لو کا کردار درج ہے جسے یہ ٹولا جھٹلاتا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے خواجہ آصف کے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بات کو ہم سنجیدہ نہیں لیتے کیونکہ ایسا کرنا خود سنجیدگی کی توہین کرنے کے مترادف ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ‘ڈونلڈ لو سے پی ٹی آئی نے معافی مانگ لی’ خیال رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی اہلکار ڈونلڈ لو سے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے معافی مانگ لی ہے۔ ہمارے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اب ڈونلڈ لُو کی منتیں کر رہے ہیں۔ ان کی ہوا نکل چکی ہے۔ ہمارے پاس امریکا سے معافی کے ثبوت اور شواہد آ چکے ہیں۔ ایک پی ٹی آئی رہنما نے اس سلسلے میں خصوصی ملاقات کی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کا امریکا کیخلاف پاکستان میں نعرے لگوانے والا، اب اس کے ہی پیر پکڑ رہا ہے۔ا خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے پاس جو ثبوت موجود ہیں اس میں واضح ہے کہ عمران خان امریکا کی منتیں کر رہے ہیں کہ وہ امریکا کیساتھ دوبارہ تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ سلسلوں کو دوبارہ بحال کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا امریکا کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے پیغام بھیجا گیا کہ ہم آپ کیساتھ معاملات کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔ ہم سے غلطی ہو گئی ہے۔ یہ بھی پڑھیں:’امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو کو برطرف کرنا چاہیے’ اس سے قبل رواں سال مئی میں عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کجہ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے وسط اور جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو کو برطرف کرنا چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےغیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ روس کادورہ تمام اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے بہت پہلے پلان ہو چکا تھا۔ پاکستان کےاندورنی معاملات میں مداخلت کی گئی۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی عہدیدار نے کہا عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو معاف کر دیا جائے گا اور اس سے اگلے ہی دن قومی اسمبلی میں میرے خلاف تحریک عدم اعتماد آگئی، 22 کروڑعوام کے منتخب وزیراعظم کوہٹانے کی دھمکی دی گئی۔ عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے وسط اور جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو کی دھمکی سے پہلے امریکی سفارتخانہ ہمارے پارٹی ممبران کو بلاتا رہا، انہیں خریدنے کیلئےلاکھوں ڈالر لگائے گئے۔انہوں نے کہا کہ امریکی عہدیدار ڈونلڈ لوکو برطرف کرنا چاہیے۔ سابق وزیر اعظم سے سوال کیا کہ امریکی سفارت خانے کے حکام ہمارے ناراض ایم این ایزسے ملاقات کیوں کر رہے تھے، امریکا نے پاکستان میں رجیم چینج کیوں کرایا؟ انہوں نے بتایا کہ سائفر کو کابینہ اجلاس میں پڑھ کرسنایا گیا، قومی سلامتی کمیٹی میں بھی سائفر کا معاملہ اٹھایا گیا، قومی سلامتی کمیٹی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود تھے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے ٹرمپ انتظامیہ سے بہترین تعلقات تھے، لیکن جوبائیڈن کے صدر بننے کے بعد دو طرفہ تعلقات میں بدلاؤ آیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، آئندہ انتخابات کے نتائج سے متعلق کوئی پیشگوئی نہیں کر سکتا،لیکن یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہماری جماعت پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ اب دوبارہ حکمرانی کریں گے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ناصرف آئندہ انتخابات جیتے گی بلکہ سب سے زیادہ ووٹ لے کر ملک کی سب سے بڑی حکمران جماعت ہو گی۔