لاہور: اسپتال میں زیرعلاج بچہ مبینہ طور پر تبدیل

10:24 AM, 4 Jul, 2024

سلیمان چودھری

ویب ڈیسک: (سلیمان چودھری) گوجرانوالہ سےعلاج کیلئے چلڈرن اسپتال لایا گیا بچہ مبینہ طورپرتبدیل کردیاگیا۔ 

تفصیلات کے مطابق واقعہ 3 روز پہلے پیش آیا، پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد آج مقدمہ درج کر لیا۔

متاثرہ شخص عرفان اکرم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چار روز قبل بیٹا پیدا ہوا، بیماری کی حالت میں چلڈرن اسپتال لایا۔ اسپتال عملےنے چھ گھنٹے بعد بچہ مردہ قراردیتےہوئے واپس کردیا۔

بچے کے والد نے الزام لگایا کہ گھر پہنچے تو معلوم ہوا، بیٹے کے کپڑوں میں مردہ بچی حوالے کردی گئی۔

نصیرآبادپولیس نے متاثرہ شخص کی درخواست پر  اغوا ء کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان سمیت اسپتال انتظامیہ کے بیانات قلمبند کرلئے گئے ہیں۔ اسپتال میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مددسےتفتیش جاری ہے۔

انکوائری کمیٹی کی رپورٹ:

چلڈرن اسپتال عملے پر بچہ تبدیل کرنے کے الزام میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ تین رکنی انکوائری کمیٹی نے چلڈرن اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر کو رپورٹ جمع کروادی۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چلڈرن اسپتال میں لڑکا بچہ ہی لایا گیا۔ مریض بچے کا والد گھکڑ سے بچے کو تشویشناک حالت میں لایا۔ حالت تشویشناک ہونے پر بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کی ضرورت تھی۔ والد سے بچہ وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کا کہا تو انکار کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز کے مشورے کے خلاف اہل خانہ نے بچہ ڈسچارج کروالیا۔ سات گھنٹے بعد والد وہی بچہ اسپتال سے لے کر واپس گیا۔ اسپتال کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز میں کہیں بھی بچہ تبدیل نہیں ہوا۔ بچے کے اہل خانہ سارا وقت اسکے ساتھ رہے۔ اہل خانہ تمام ڈاکومنٹس پر دستخط کرنے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد اسپتال سے باہر نکلے۔ والد نے بچے کا مزید علاج کروانے سے خود انکار کیا۔

چلڈرن اسپتال انتظامیہ نے کہا ہے کہ بچے کو بچی سے تبدیل کرنے کا الزام بےبنیاد اور جھوٹا ہے۔ 

دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ نے والد کےبیان کی ویڈیوجاری کردی۔ ویڈیو بیان میں بچے کا والد کہہ رہا ہے کہ میں محمد عرفان ہوں۔ میرا بچہ پمپ پر ہے۔ میں اپنی ذمہ داری پر بچہ لیکر جا رہا ہوں۔ راستے میں بچے کو کچھ بھی ہوتو ہسپتال ذمہ دار نہ ہوگا۔

مزیدخبریں