وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

12:40 PM, 4 Jun, 2024

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف چین کے سرکاری دورہ پر چین پہنچ گئے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف بھی وزیر اعظم کے ہمراہ موجود ہیں۔ 

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف چینی صدر شی جن پنگ اور چینی وزیرِاعظم لی چیانگ کی خصوصی دعوت پر 4 سے 8 جون تک چین کا دورہ کر رہے ہیں۔

وزیرِاعظم کا دورہ چین، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے اور پاکستان چین اسٹریٹجک و اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیرِاعظم اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں چینی شہر شینزن جائیں گے۔

وزیرِاعظم دونوں ممالک کی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کے مابین شراکت داری کے فروغ کیلئے چین کے شہر شینزن میں بزنس فورم میں شرکت کریں گے۔

وزیرِ اعظم چینی ون ونڈو آپریشن کے مشاہدے کیلئے نانشان ون ونڈو کا دورہ بھی کریں گے۔ وزیرِاعظم شینزن میں ہواوے کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ بھی کریں گے۔

وزیراعظم دورے کے دوسرے مرحلے میں بیجنگ جائیں گے۔ بیجنگ میں وزیرِاعظم کی چینی اعلی قیادت سے ملاقات ہوگی۔ وزیرِاعظم چینی صدر شی جن پنگ اور چینی ہم منصب، لی چیانگ سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیرِ اعظم چین اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

وزیرِاعظم بیجنگ میں اعلی سرکاری عہدیداران، مختلف کمپنیوں کے سربراہان اور چینی سرمایہ کاروں سے ملاقات بھی کریں گے۔ بیجنگ میں وزیرِاعظم عوامی یادگار کا دورہ بھی کریں گے۔ وزیرِاعظم اپنے دورہ چین کے آخری مرحلے میں چینی شہر شیان جائیں گے۔

وزیراعظم اعلی مقامی قیادت سے ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ چینی زرعی ترقی کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کے مشاہدے کیلئے ماڈل فارمز و گرین ٹیکنالوجی کمپنیوں کا دورہ کریں گے۔

دورے کے دوران پاکستان اور چین کے مابین نہ صرف سی پیک کے دوسرے مرحلے، اسٹریٹجک شراکت داری بلکہ تجارت و سرمایہ کاری، دفاع، قومی و علاقائی سلامتی، توانائی، خلائی تحقیق، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم و ہنر اور تقافتی شعبے میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوگی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ چین دونوں ممالک کی شراکت داری کو مزید مثبت سمت دینے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

دوسری جانب وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس اور رنج کا اظہار کیا۔

وزیرِاعظم نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے کان کنوں کی بلندیِ درجات کی دعا اور ان کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیا۔ وزیراعظم نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن، ناقابلیت اور نا اہلی پر ’زیرو ٹالرنس‘ ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو ختم کرنا ناسور کو دورکرنےکی جانب ایک قدم ہے، یہ ناسور ہمارے نظام کو اندر سے کینسرکی طرح کھارہا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ایک زیادہ ایماندار اور مؤثر بیوروکریسی کی تشکیل کے لیے پوری طرح پر عزم ہوں، ایسی بیورو کریسی جو اعلیٰ معیار کی عوامی خدمات کی فراہمی اور حکمرانی کا معیار بلند کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو سالہا سال ناقص کارکردگی اور کرپشن پر فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اخراجات اور حکومتی ڈھانچے کا حجم کم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی بطور ادارہ اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے جاری ترقیاتی منصوبے جن کا کام پاک پی ڈبلیو کے حوالے کیا گیا ہے، ان کے لیے متبادل لائحہ عمل تیار کیا جائے۔

حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی صدارت میں بنائی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا، کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو ختم اور کچھ کو ضم کرنے کی سفارش کی۔

شہباز شریف نے کمیٹی کو مزید سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مزیدخبریں