ویب ڈیسک: سابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں تو ہمت ہار گیا ہوں، احتساب کرنا پاکستان میں ممکن نہیں،سارا ایلیٹ اس کے خلاف ہے کہ کوئی احتساب یا تحقیقات ہوں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ ایوب خان سے لے کر آج تک احتساب ہماری ترجیح نہیں،لوگوں کو یقین ہے پاکستان میں انصاف نہیں ہونے کا۔
انہوں نے کہا کہ رجیم چینج سے پاکستان کو اربوں کھربوں کا نقصان ہوا، اگر مذاکرات ہوں گے تو گھر کے مالک سے ہوں گے۔
عارف علوی کا کہنا ہے کہ سائفر کیس کا فیصلہ مناسب آیا، بلاوجہ کا کیس بنایا ہوا تھا، سائفر جب آتا ہے تو وزیرِ اعظم طے کرتا ہے عوام کو آگاہی دینی ہے یا نہیں۔میڈیا پر جو اصل ایشو اس پر بات نہیں ہوتی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس وقت مقامی تاجر باہر جا رہا تو باہر سے سرمایہ کار کیسے آئے گا، ایسے لوگوں کو خوش آمدید کہیں گے جو پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔
سابق صدر کا کہنا ہے کہ 2 کروڑ 62 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، آپ کے بچے تو باہر نہیں، غریبوں کے بچے باہر ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ دنیا میں ماضی میں اتنا ظلم وبربریت کم دیکھا ہوگا،فلسطین کے معاملے پر ناروے کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس میں عوام اتنی تعداد میں ایک لیڈر سے محبت کرتے ہیں ۔