ویب ڈیسک: وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے لیے تیار کیے گئے کھانے کو خود ہی تناول کرلیا۔ اس سے قبل زیلنسکی کے ساتھ گرما گرم بحث کے بعد ٹرمپ نے مشترکہ لنچ کو منسوخ کردیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق لیویٹ نے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے دوپہر کے کھانے کا لطف اٹھایا، آج انہوں نے لفظی اور علامتی طور پر زیلنسکی کا لنچ کیا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق ٹرمپ نے اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد مشترکہ لنچ منسوخ کر دیا کہ زیلنسکی امن تصفیہ کے بارے میں سنجیدہ بات چیت کے لیے تیار نہیں ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف سٹاف ڈین سکاوینو نے دوپہر کے اس کھانے کے مینو کے مندرجات کا انکشاف کیا جس میں زیلنسکی کی سربراہی میں یوکرینی وفد نے شرکت کرنا تھی۔ انہوں نے کہا کہ مینو میں روزمیری کے ساتھ گرل شدہ چکن، ٹماٹر، گوبھی اور سپریگس پر مشتمل سبز سلاد شامل تھا۔ میٹھے میں کریم برولی، مختلف قسم کے بیر اور لیموں کے بسکٹ شامل تھے۔