ویب ڈیسک: بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ یوگی آدتیہ کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر وہ دس دن میں مستعفی نہ ہوئے تو اُن کا بابا صدیقی جیسا حشر ہوگا۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر اور بالی وڈ اسٹار سلمان خان کے دوست بابا صدیقی کو گزشتہ ماہ ممبئی میں قتل کردیا گیا تھا۔
یوگی آدتیہ ناتھ کو دی جانے والی دھمکی کے حوالے سے مہاراشٹر کی تھانے پولیس نے اُلہاس نگر کی فاطمہ خان کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ چوبیس سالہ فاطمہ کا ذہنی توازن درست نہیں۔ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بیچلرز ڈگری کی حامل ہے۔
ممبئی پولیس کے ٹریفک سیل نے جب خصوصی اسکواڈ کی مدد سے فاطمہ شیخ کی رہائش معلوم کرلی تو وہاں جاکر اس سے پوچھ گچھ کی اور اسے مزید پوچھ گچھ کے لیے ممبئی لے آئی۔
پولیس نے کنفرم کیا ہے کہ فاطمہ خان کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ صرف حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس کے مینٹل چیک اپ کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے لیے دھمکی ممبئی ٹریفک پولیس کے ذریعے دی گئی۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے اتر پردیش کی حکومت کو مطلع کیا۔ اس دھمکی کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کا شمار بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے فیورٹس میں ہوتا ہے۔ وہ نریندر مودی کی طرح مسلمانوں کے شدید مخالف اور ناقد رہے ہیں۔ خراب کارکردگی کے باوجود یوگی آدتیہ ناتھ ایک بار پھر اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ہیں۔
بابا صدیقی کے قتل کے سلمان خان کو دو بار قتل کی دھمکی دی گئی ہے۔ پہلی بار پانچ کروڑ روپے اور دوسری بار دو کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا۔ پولیس نے ممبئی کے محمد طیب کو گرفتار کیا ہے۔
سلمان خان کو دی جانے والی دھمکیوں کی پشت پر بشنوئی گروپ بتایا جاتا ہے۔ لارنس بشنوئی گینگ نے سلمان کان کو قتل کی دھمکی کئی بار دی ہے۔
ممبئی پولیس نے سلمان خان کے گھر پر فائرنگ میں ملوث ہونے کی بنیاد پر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو امریکا سے لانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔